اوکاڑہ (جیوڈیسک) اوکاڑہ پولیس خود ہی مدعی خود ہی منصف بن گئی۔ تھانہ بصیر پور کی نفری نے دو بھائیوں پرویز عرف پیجی اور عامر کو چوری، ڈکیتی اور قتل کے الزامات میں مبینہ طور پر حراست میں لیا۔
ورثاء کو پولیس کے عزائم کا علم ہوا تو آواز بلند کرنے لاہور پہنچ گئے۔ منگل اور بدھ کی درمیانی شب پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کیا لیکن کسی نے نوٹس ہی نہ لیا۔ پھر تین گھنٹے بعد دونوں نوجوانوں کی مقابلے میں ہلاکت کی خبر آ گئی۔
واقعہ کے بعد پرویز اور عامر کے مشتعل ورثا نے تھانے پر دھاوا بول دیا اور پتھراؤ بھی کیا جس سے چار اہلکار زخمی ہو گئے۔ ورثا کے مطابق دونوں نوجوانوں کو جعلی مقابلے میں مارا گیا۔
دوسری جانب پولیس پرویز اور عامر کی گرفتاری سے ہی انکاری ہے۔ حکام کہتے ہیں کہ مقابلہ اصلی تھا۔ ادھر مقابلے میں مارے جانے والےنوجوانوں کے اہل خانہ نے لاہور ہائیکورٹ میں رٹ بھی دائر کر دی ہے جس پر عدالت نے ڈی پی او اوکاڑہ کو ریکارڈ سمیت طلب کر لیا ہے۔