تنویر جعفری قتل کیس ایک ماہ گزرنے کے باوجود کوئی پیش رفت نہ ہو سکی

Police

Police

کروڑ لعل عیسن (نامہ نگار) تنویر جعفری قتل کیس ایک ماہ گزرنے کے باوجود کوئی پیش رفت نہ ہو سکی پولیس نے ایک ماہ کے دوران 5افراد سے تفتیش کی گزشتہ روز DSP کروڑ ملک خالد SHO ملک ریاض کی موجودگی میں تفتیشی افسران حجی افضل،محمد آصف نے 50 کے قریب اہل محلہ اور دیگر افراد کو شناخت کے لئے چلایا لیکن کوئی نتیجہ نہ نکلا تفتیشی افسران کے مطابق مزید کچھ لوگوں کو چیک کرنا باقی ہے۔

تفصیل کے مطابق 4دسمبر کو بلدیاتی الیکشن کی رات 7:30بجے شیعہ علماء کونسل کے جنرل سیکٹری اورPTIکے رہنما تنویر جعفری کو ہائی سکول ریلوے روڈ کے سامنے بلا کرنا معلوم شخص نے اُس وقت گولیوں کا نشانہ بنا ڈالا جب وہ کار میں اپنے ساتھی نذیر درکھان کے ہمراہ بھیٹا تھا اطلاع ملتے ہی سینکڑوں لوگ احتجاج کے لئے جمع ہو گے تھے۔

جبکہ مر حوم کی نماز جنازہ اور قل خوانی کے موقع پر بھی سینکڑوں لوگوں نے جمع ہو کر احتجاج کئے اس دوران پولیس سُست روی سے تفتیش کر تی رہی اور قریبا پانچ افراد کو حراست میں لیا گی اور بے گناہ ہونے پر چھوڑ دیا گیا قتل سے چند روز بعد ملزمان کیس کا رُخ تبدیل کرنے کے لئے تنویر جعفری مرحوم کے گھر کسی واردات کی غرض سے گئے جس پر پولیس نے ملزم کے پاؤں کے نشانات کو محفوظ کر لیا جس پر گزشتہ روز اہل محلہ اور دیگر 50کے قریب افراد کو شناخت کے لئے چلایا گیا تاہم کوئی رزلٹ سامنے نہ آیا۔