ڈیرہ غازیخان: میونسپل کارپوریشن کا میئر کون ہو گاـ یہ سوال عوامی، سیاسی حلقوں میں زیربحث ہے۔ ڈیرہ غازیخان کو میونسپل کارپوریشن کا درجہ دے کر اس میں شہری اور نیم شہری علاقوں پر مشتمل 17 یونین کونسلیں بنائی گئیں ہیں۔ الیکشن میں حکمران جماعت کو واضح اکثریت ملی ہے۔ پارٹی کے نشان پر 9 اور پارٹی کی جمایت یافتہ 3 امیدوار کامیاب ہوئے اس طرح 17 میں سے 12 امیدواروں کے ساتھ واضح برتری مسلم لیگ ن کو حاصل ہے۔
بلدیاتی الیکشن کے براہ راست مرحلے کے الیکشن کے بعد دوسرے مرحلہ کے الیکشن کا شیڈول ابھی جاری نہیں ہوا جوکہ اگلے ایک دو رتوز میں متوقع ہے جس کے تحت یونین کونسل سے لے کر ڈسٹرکٹ کونسل تک تمام اداروں میں مخصوص سیٹوں پر الیکشن ہوگا۔ اس موقع پرحکومت کی جانب سے ترمیمی آرڈیننس کے جاری ہونے کا بھی امکان ہے جس میں دوسرے مرحلہ کے الیکشن کے طریقہ کارمیں تبدیلی اور مخصوص سیٹوں کی تعداد میں اضافہ، چیئرمین وائس چیئرمین میئر ڈپٹی میئر کے انتخاب کے حوالے اہم ترامیم متوقع ہے۔ ایسا اس لیے بھی لازمی ہے کہ حکمران جماعت زیادہ سے زیادہ اپنے لوگوں کو منتخب کروانا چاہتی ہے تاکہ انہیں اکاموڈیٹ کیا جاسکے اور اس لیے بھی کہ چیئرمین اور میئر کے انتخاب میں بھی چوائس زیادہ ہو۔
میونسپل کمیٹی اور میونسپل کارپوریشن میں انتظامی طور پر تجربہ، تعلیم، پیشہ اور سماجی طور پر اس شعبہ میں خدمات کا ٹریک ریکارڈ کو زیادہ اہمیت دی جائے گی۔ اور سیاسی طورپر غیرمتنازعہ شخصیت بھی ہو لازمی طور پر ایپکس کمیٹی کی طرف سے بھی وہ کلیئر ہو۔ میئرکے لیے موزوں امیدوار کی تلاش جاری ہے حکومت اپنے ذرائع سے متوقع امیدواروں کے بارے میں اہم معلومات کررہی ہے۔ مختلف ادارے اس کام پر مامور ہیں۔ امیدواروں کی فائیلں بن چکی ہیں چھان بین جاری ہے۔ ڈیرہ غازیخان میونسپل کارپوریشن کے میئر شپ کے لیے منتخب چییت کے حامل چیئرمینوں سمیت کئِی ایسے امیدواروں نے بھی پارٹی ٹکٹ کے لیے درخواست دی ہے جوکہ منتخب طور پر چیئرمین نہیں یعنی وہ مخصوص / ٹیکنو کریٹ سیٹ پر ہاوس کا ممبر منتخب اور پھر میئر شپ کا الیکشن لڑیں گے۔
ایسے متوقع امیدواروں میں سٹی ایم پی اے سید علیم کے بہنوئی سید عمران شاہ اور معروف سیاسی و سماجی شخصیت بزنس مین ڈاکٹر شفیق خان پتافی بھی شامل ہیں اولزکر اپنے بہنوئی کے حلقہ میں متحرک رہتے ہیں اور ان کی عدم موجودگی میں لوگوں کے ساتھ رابطے میں رہتیط ہیں۔
اسی طرح ڈاکٹر شفیق خان پتافی اور ان کے چھوٹے بھائی حنیف خان پتافی ایک عرصہ سے عوام کی خدمت میں پیش پیش ہیں ان کے کریڈٹ پر کئی مثالی منصوبے شامل ہیں۔ جن میں تعلیمی شعبہ میں غریب نادار بچوں کے لیے مفت تعلیم اوروہ بھی وظیفہ کے اجراء کے ساتھ اسی طرح ٹیچنگ ہسپتال میں داخل معریضوں اور ان کے ہمراہ آنے رہنے والوں کے کیے تین وقت کا کھانا کی فراہمی کے علاوہ ہسپتال میں ڈائلسز سنٹر میں معاونت ڈائلسز مشین کا عطیہ اور ہسپتال میں فسیلیٹ کاونٹر کا قیام جبکہ شہر اورمیں فری میڈیکل سنٹر ان کے زیر اہتمام کام کررہے ہین ڈاکٹر شفیق پتافی پاکستان کے ایک مایہ ناز بزنس مین ہیں بھی ہیں ایم بی بی ایس ہیں ڈاکٹر ہیں۔ بڑے کاروباری گروپ کو کامیابی کے ساتھ چلارہے ہیں عوامی سطح پر ان کی بھی اثر رسوخ کافی ہے اور معروف و مقبول شخصیت ہیں۔
حکومتی پالیسی کیا ہوگی اس کا ابھی تک پتہ نہیں چلا تاہم مذکورہ دونوں شخصیات سمیت باقی بھی متوقع امیدواران اہنے لییفضا بنانے میں مصروف ہیں۔ صیح معنوں میں صورت حال اس وقت واضح یوگی جب دوسرے مرحلہ کا شیڈول جاری ہوگا اور حکومتی ترجیحات سامنے آئیں گی۔ یہ سوال کہ شہر کا پہلا میئر کون ہوگا اس بارے بس چند دن کی خاموشی ہے۔۔ نام کا اعلان اگلے چند روز میں ہو گا۔