سابق امیر جماعت اسلامی قاضی حسین احمد کی تیسری برسی آج منائی جا رہی ہے

Qazi Hussain Ahmed

Qazi Hussain Ahmed

لاہور (جیوڈیسک) نظریاتی، مذہبی اور سیاسی اختلافات کے باوجود مخالف حلقوں کے لیے بھی قابل احترام شخصیت کےطور پر اپنی شناخت برقرار رکھنے والے قاضی حسین احمد کی آج تیسری برسی منائی جارہی ہے۔

12 جنوری 1938 کو کے پی کے گائوں زیارت کاکا میں پیدا ہونے والے قاضی حسین احمد نے مولانا ابو الاعلی مودودی اور میاں طفیل احمد کے بعد تیسرے امیر کی حیثیت سے جماعت اسلامی کی قیادت سنبھالی اور جماعت اسلامی کی سیاسی تاریخ میں یہی وہ دور گردانا جاتا ہے جب جماعت، سیاسی طور پر عوامی مقبولیت کے حصول کی طرف مائل ہوئی اور بعد میں آنے والی قیادت نے بھی اُنہیں کی پیروی کی۔

اسلامی سکالر ، اسلامی جمہوریت کے حامی ، دہشت گردی کے خلاف امریکی جنگ کے سخت ترین ناقد ، قاضی حسین احمد نے اسلامیہ کالج پشاور سے گریجوایشن اور پشاور یونیورسٹی سے ایم ایس جغرافیہ کی ڈگری حاصل کی۔

پیشے کے اعتبار سے استاد تھے ، گورنمنٹ کالج سیدو شریف سوات میں تین سال لیکچرار ر ہے پھر سیاست کے ہی ہو رہے ۔ اردو ، انگلش ، عربی ، فارسی اور پشتو زبان میں مہارت رکھنے والے قاضی حسین احمد اتحاد اُمت کے داعی کے طور پر بھی اپنی الگ پہچان میں کامیاب رہے۔