کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان کے عوام کو اپنے شکنجے میں جکڑ کرہر لمحہ اسے تکلیف اور اذیتناک موت سے دوچار کرنے والے مقتدر طبقات کے مفادات پر مشتمل استحصالی ‘ ظالمانہ ‘ جاگیردارانہ اور سرمایہ دارانہ نظام نے بالآخر اعلیٰ عدلیہ کو اس بات کے اعتراف پر مجبور کردیا ہے کہ عوام کیلئے حصول انصاف تو دور کی بات ظلم کیخلاف ایف آئی آر کا اندراج بھی ممکن نہیں ہے جو اس بات کا ثبوت ہے کہ غنڈوں کی فوج ‘ اسلحہ کے زور اور دولت کی طاقت کے ساتھ دھاندلی کے ذریعے استحصالیوں کو قوم کی تقدیر کے فیصلوں کا اختیار دینے والا جمہوری نظام ہی عوام کا سب سے بڑا دشمن ہے اسلئے اسے تبدیل کرنے کی ضرورت ہے ۔محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد و چیئرمین امیر پٹی نے کہا کہ ایم آر پی عوام کے منتخب نمائندوں پر مبنی ایسے فلاحی و اشتراکی نظام کا فارمولہ پیش کرچکی ہے جس میں اختیار اور احتساب عوام کے پاس ہو اور منتخب قیادت مکمل طور پر عوام کو جوابدہ ہو اسلئے خود مختار ڈویژنل کونسلوں پر مشتمل مقامی خود مختاری فارمولے پر عملدرآمد نہ صرف ملک امن ‘ انصاف ‘ مساوات ‘ عدل ‘ ترقی اور خوشحالی کا معاشرہ قائم کرے گا بلکہ پاکستان کے ہر شہری کو ترقی کے یکساں مواقع کی فراہمی کے ذریعے ہر شہری کے احسا س محرومی کا خاتمہ کرکے ان میں حب الوطنی کو فروغ دینے کا باعث بھی بنے گا اسلئے پاکستان و عوام کے محفوظ و خوشحال مستقبل اور اسلام کے مساوات و انصاف پر مبنی معاشرے کی تشکیل کیلئے ایم آر پی پیش کردہ فارمولے پر عملدرآمد ناگزیر ہے مگر استحصالی طبقات ایسا نہیں چاہتے اسلئے عوام کو ان ظالموں کیخلاف اپنے حقوق کے حصول اور مستقبل کے تحفظ کیلئے اب میدان عمل میں نکلنا ہوگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان دہشتگردی ‘ بد امنی ‘ بدحالی ‘ مفلوکیت اور مسائل و مصائب سے اسلئے دوچار ہے کہ وطن عزیز کے حکمرانوں کی ناعاقبت اندیش پالیسیوں کے باعث ملک سے حلال کی برکت ختم ہوچکی ہے اور ہر فرد کے خون پیسنے کی کمائی حرام کے پیسے سے داغدار اسلئے ہوچکی ہے کہ حکومت نے بنیادی کرنسی یعنی پیسے کے سکے ختم کردیئے ہیں مگر پٹرول سے لیکر موبائل تک ہر چیز کی قیمت روپے اور پیسوں پر مشتمل ہوتی ہے اور پیسہ کا سکہ نہ ہونے کے سبب فروخت کنندہ خرید شدہ چیز کی قیمت روپوں میں ادا کرتا ہے جس سے اسے زائد پیسے اداچکرنے پڑتے ہیں اور دکاندار کو قیمت سے زائد وصولی ہوتی ہے جو اس کیلئے حرام ہے مگر حرام کا یہ نظام بتدریج فروغ پارہا ہے اور ہر فر د زائد وصول کردہ اس رقم کو کھاکر لقمہ حرام کا شکار ہوچکا ہے جس کی وجہ سے ہم اللہ کی رحمت سے دور ہوچکے ہیں اور قدرت کا عذاب و عتاب ہمیں پکڑنے اور جکڑنے لگا ہے ۔ گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار امیر سولنگی المعروف سورٹھ ویر نے سپریم کورٹ اور علمائے حق سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ عوام کو لقمہ حرام اور ان کی آمدنی کو حرام کی آمیزش سے بچانے کیلئے اپنا آئینی و مذہبی فریضہ ادا کرتے ہوئے حکومت کو چھوٹی کرنسی یعنی پیسے کے اجراءپر مجبور کریں تاکہ ہر چیز کی درست قیمت کی ادائیگی سے فروخت کنندہ اضافی ادائیگی کے مالی نقصان اور فروخت کنندہ زائد وصولی کے حرام سے اور پاکستان و عوام اللہ کے عذاب و عتاب سے محفوظ رہیں۔
کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان سولنگی اتحاد کے بزرگ رہنما امیر سولنگی نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں کی جانب سے کئے گئے انتخابی وعدوں کی ہی بنیاد پر عوام قیادت کا انتخاب کرکے حکمرانی کی ذمہ داری کسی سیاسی جماعت کو سونپتی ہے مگر افسوس کہ عصر حاضر میں سیاسی جماعتیں اپنے انتخابی منشور پر عملدرآمد سے منکر اور الیکشن کمیشن ان اس منکریت پر خاموش دکھائی دیتا ہے جس کی وجہ سے عوام کے ساتھ وعدہ خلافی ‘ظلم اور عوامی امنگوں کا خون معمول کی بات بن چکی ہے اسلئے الیکشن کمیشن کو اپنے فرائض منصبی کیلئے دیانتدار و پابند بنانے کیلئے اس کا احتساب کرنا اور انتخابی منشور پر عملدرآمد سے گریز کے ذریعے عوام سے دھوکہ دہی کے ارتکاب پر حکومت اور حکمران جماعت کیخلاف تادیبی کاروائی سپریم کورٹ کا آئینی فریضہ ہے اور اگر حکومت ‘ سیاست اور دیگر اداروں کی طرح عوامی حقوق کی محافظ اور انصاف کی فراہمی کیلئے ذمہ دار عدلیہ نے بھی عوام کو مایوس کیا تو پھر قومی سلامتی کو شدید خطرات لاحق ہو جائیں گے اسلئے عوام کے مکمل مایوس ہونے قبل عدلیہ خود بھی فرائض کی بروقت و غیر جانبدارانہ اور فعال ادائیگی کے ذریعے آئینی ضروریات اور عوامی توقعات پر پوری اترے اور دیگر اداروں و حکومت کو بھی اس کا پابند بنائے۔