کراچی : جامعہ بنوریہ عالمیہ میں جمعرات کو طلبہ کے مابین سیرت النبی ۖ کے سلسلے میں سالانہ تقریری مقابلے کا انعقاد مرکزی جامع مسجد محمدی میں کیا گیا، جس میں مختلف درجات کے 30 طلبہ نے عربی اور اردو تقاریر کے ذریعے حصہ لیا۔
عربی میں مقصود احمد چترالی اور سیف الدین الجزائری نے اول ، نعمت اللہ ہاشمی نے دوم ، حسین سعود نے سوم پوزیشن حاصل کی جبکہ اردو میں محمد ثاقب نے اول ، عبدالمنان نے دوم ، جنید رضا نے سوم پوزیشن حاصل کی اس موقع پر پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ میں جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم کی جانب سے خصوصی انعامات دیے گئے۔
تقریب میں معروف ادیب ومصنف مولاناولی خان المظفر، شیخ الحدیث مولانا عزیز الرحمن ہزاروی،ناظم تعلیمات مولاناعبدالحمید خان غوری ،استاذ الحدیث مولانا عزیزالرحمن اعظمی ، مولانا مولابخش اعوان ، مولانا عبیدالرحمن رؤفی ، مفتی عبید اللہ وحید ،مولاناصابرالرحمن بٹ گرامی ، مولانا محمدجہان یعقوب ، مفتی فصیح اللہ سمیت جامعہ بنوریہ عالمیہ کے دیگر اساتذہ بھی شریک تھے ،،اس موقع پر مولانا ولی خان المظفر نے طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے جامعہ بنوریہ عالمیہ کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہاکہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت کواپناکرہی دنیامیں انقلاب لایا جا سکتا ہے۔
آج دنیا بھر میں جو کچھ مسلمانوں کے ساتھ ہورہاہے اس کے ذمہ دار خود مسلمان ہیں ،اچھابیان کرنے کیلئے اچھامطالعہ ضروری ہے ہمیںسیرت کے ہرگوشے کا مطالعہ کرکے رہنمائی حاصل کرنی چاہیے،اس موقع پرخطاب کرتے ہوئے مولانا عزیزالرحمن ہزاروی نے کہاکہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت کاپیغام عالم دنیا کیلئے امن کا پیغام ہے جس کوپھیلانے کیلئے تقریری مقابلوںکاانعقاد کیاجاتاہے تاکہ طلبہ کی وہ پوشیدہ صلاحیتیں نکھرآئیں جن کا وقت مقتضی ہے ،طلبہ میں موجود صلاحیتوں میں نکھار پیدا کرنے کیلئے مقابلے بہترین ذریعہ ہیں انہوںنے کہاکہ مدارس بے لوث ہوکردین اسلام کی خدمت سرانجام دے رہے ہیں عالم اسلام کو مبلغ، مقرررمحدث اور مفسر دے ہیں۔
ان کیخلاف دہشتگردی اور فنڈنگ کے الزامات عالم اسلام کو اسلامی تعلیمات سے دوررکھنا ہے ،اس موقع پر ناظم تعلیمات جامعہ بنوریہ مولانا عبدالحمید خان غور ی نے تقریری مقابلے کی تیاری اور شریک طلبہ کی محنت کوسراہتے ہوئے کہاکہ مقابلے کے انعقادکا مقصد حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت کو عام کرناہے ، سیرت پرعمل کرکے ہی فتنوں سے بچا جاسکتاہے ، بیان میں عبورکے ساتھ ساتھ اعمال پر بھی توجہ ضروری ہے کیونکہ جب بیان عمل کے مطابق ہوتاہے تو اس کی تاثیر سے انقلاب آتاہے ، صحابہ کرام وتابعین، علماء سلف کایہی طریقہ رہاہے وہ پہلے خود عمل کرتے تھے اور پھربیان کرتے تھے، اس موقع پر مہتمم جامعہ بنوریہ عالمیہ مفتی محمد نعیم کی جانب سے تقریری مقابلے میں حصہ لینے والے طلبہ میں خصوصی انعامات بھی تقسیم کیے گئے۔واضح رہے کہ مفتی محمدنعیم ہر سال اس پروگرام میں خصوصی شرکت کرتے ہیں امسال سفر کی وجہ سے شریک نہ ہوسکے،البتہ ان کے حکم پر ان کی جانب سے طلبہ میں خصوصی انعامات تقسیم کیے گئے۔