کراچی : جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس و شیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہا کہ سعودی عرب اور پاکستان کی دوستی کاتعلق قدیم اور لازوال ہے، پاکستان کی ہر مشکل میں سعودی عرب اول دستے کا کردار ادا کرتا رہا ہے، سربراہان مملکت آرمی چیف اور وزیراعظم نے سعودی عرب کی مشکل میں ساتھ دینے کے عزم کا اظہار کرکے مخلصانہ دوستی کا حق ادا کیاہے ، سعودی ایران تنازع فرقہ وارانہ نہیں قبضے کی جنگ ہے وطن عزیز میں ایران سعودی عرب تنازع کو ہوادیکر ملک میں فرقہ واریت کی سازشیں کی جارہی ہیں۔
ان خیالات کا اظہار پیر کو جامعہ بنوریہ عالمیہ سائٹ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور وزیر اعظم پاکستان میاں محمدنوازشریف کے سعودی عرب کے حوالے سے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ انہوںنے کہاکہ آرمی چیف اور وزیر اعظم کے بیان سعودی عرب کے حق میںبیان قابل تحسین اور مخلصانہ دوستی کا ثبوت ہے، جس طرح سعودی عرب ہماری ہر مشکل کا ساتھی ہے ہمیں بھی اس کی ہر مشکل میں کام آنا چاہیے ۔انہوںنے کہاکہ ایران سعودی عرب تنازع کو فرقہ وارانہ رنگ دیکر خطے میں فرقہ واریت پھیلانے کی کوشش کی جارہی ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔
ہمیں سمجھ لینا چاہیے کہ ایران سعودی عرب تنازع فرقہ وارنہ نہیں بلکہ حرمین پر قبضے کی جنگ ہے ، انہوںنے کہاکہ عالمی سطحی پر پاکستان اور سعودی عرب کیخلاف سازشیں کی جارہی ہیںایک طرف سعودی شاہی خاندان کی مخالفت کی آڑ میں حرمین پر قبضے کے خواب دیکھے جارہے ہیں تودوسری جانب پاکستان میں مختلف حیلوں بہانوں سے حالات خراب کیے جارہے ہیں ، انہوںنے کہاکہ زلزلہ ، سیلاب یا کوئی اور آفت ہو ہر آڑے وقت میں سعودی عرب پاکستان کے تعاون میں پیش پیش رہتاہے اسلئے سعودی عرب سے اس دیرینہ تعلق اور دوستی کا حق یہی ہے کہ ہم سعودی عرب کی ہر مشکل میں اس کا ساتھ دیں ،انہوںنے کہاکہ دونوں ممالک ایک مضبوط اور مستحکم تعلق کے ذریعے ہی اپنے خلاف سازشوںکا منہ توڑ جواب دے سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مسلم ممالک کے مسلح اتحاد سے بہت سی قوتیں خوفزدہ ہیںاور استعماری عزائم رکھنے والے ممالک اس اتحاد کو سبوتاژ کرنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگار ہی ہیں ، انہوںنے کہاکہ سعودی عرب میں گزشتہ چار دہائیوں سے آل سعود کی حکومت ہے اور ان چار دہائیوں میںآل سعود نے پاکستان کیلئے کیا کچھ کیا وہ کسی سے ڈھکی چھپی بات نہیں ہے ، انہوںنے کہاکہ کچھ قوتیں چاہتی ہیں کہ سعودی عرب اور پاکستان کے تعلقات میں خرابی پیدا ہوجائے اور پاکستان اور سعودی عرب کو تنہا کرکے اپنے مذموم مقاصد حاصل کرلئے جائیں لیکن وہ اس میں کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔