پشاور (جیوڈیسک) خیبرپختونخوا کے 16-2015 کے بجٹ میں وزیر اعلی خیبرپختونخوا کے سیکرٹریٹ کے لئے 4 کروڑ روپے انٹر ٹینمنٹ کی مد میں مختص کئے گئے جس میں سے ڈھائی کروڑ روپے کی رقم صرف چھ ماہ میں ہی خرچ کر دی گئی۔
یہ رقم کسی اور چیز پر نہیں بلکہ چائے پانی، کیک اور تحائف پر لٹائی گئی۔ حیبرپختونخوا کے گورنر بھی بھلا وزی راعلیٰ سے کیسے پیچھے رہتے جو پورے سال کا انٹرٹیمنٹ فنڈ 20 لاکھ روپے صرف چھ ماہ میں ہی ڈکار گئے۔
صوبائی وزیر انیسہ زیب کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ کا خرچہ ماضی کی نسبت ابھی بھی کم ہے۔ یہ شاہ خرچیاں صرف وزیر اعلیٰ اور گورنر ہاؤس کی نہیں بلکہ خیبرپختونخوا اسمبلی میں بھی عوام کے ٹیکس سے ملنے والے پیسے دل کھول کر اڑائے گئے۔
خیبرپختونخوا اسمبلی میں رواں سال تیس لاکھ روپے میں سے دو لاکھ روپے چائے، بسکٹ پر خرچ کر ڈالے گئے۔ سب سے کم رقم ریسکیو 1122 کے ادارے نے خرچ کی جس نے مہمان نوازی پر ایک سال کے دوران صرف دس ہزار روپے خرچ کئے۔
اس بہتی دولت کی گنگا میں سیکرٹریوں اور ڈپٹی کمشنر نے بھی خوب ہاتھ دھوئے جنہوں نے لاکھوں روپے انٹرٹینمنٹ کی مد میں بغیر ڈکار لئے ہڑپ کر لئے۔