لاہور (جیوڈیسک) نابینا افراد کے ایک گروپ کا دوسرے روز بھی احتجاج جاری ہے۔ مطاہرین نے کلمہ چوک پر دھرنا دے دیا، احتجاجی مظاہرین کی وجہ سے ٹریفک کا بہاو سست روی کا شکار ہے۔
کلمہ چوک پر میٹرو بس کے روٹ پر نابینا افراد نے پھر دھرنا دینے کی کوشش کی جسے پولیس نے ناکام بنا دیا اور مظاہرین کو میٹرو ٹریک پر چڑھنے نہیں دیا۔
مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ سرکاری ملازمتوں میں تین فیصد کوٹہ دیا جائے ،کنٹریکٹ کے بجائے مستقل بنیادوں پر نوکریاں دی جائیں اور جو کنٹریکٹ ملازمین ہیں ان کو مستقل کیا جائے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ حکومت انہیں ہر بار وعدوں پر ٹرخا دیتی ہے جب کہ مطالبا ت پورے نہیں ہوں گے وہ دھرنا جاری رکھیں گے۔
جبکہ دوسری طرف لاہور میں احتجاج کے بعد ملازمتیں دینے کی یقین دہانی پر راولپنڈی بلائے گئے نابینا افراد کے ساتھ انتظامیہ ہاتھ کر گئی، ڈپٹی کمشنر کے دفتر میں داخل ہونے بھی روک دیا گیا۔
ڈی سی او راولپنڈی کے دفتر کے باہر احتجاج کرنے والے نابینا افراد کا موقف ہے کہ لاہور میں گزشتہ روز احتجاج کے بعد صوبائی حکومت نے سترہ نابینا افراد کو راولپنڈی میں ملازمتیں دینے کی یقین دہانی کرائی اور کہا گیا کہ ڈی سی او راولپنڈی ساجد ظفر ڈال سے ملازمتوں کے لیٹر وصول کر لئے جائیں۔
ڈی سی او ساجد ظفر ڈال نے اپنے دفتر میں داخل ہونے سے روک دیا گیا ہے، احتجاج کرنے والے نابینا افراد کی ایسوسی ایشن کے نمائندے شیراز تنویر، نبیل ستی، وقار سعید اور محمد توصیف شامل ہیں جن کا کہنا ہے کہ حکومت اپنے وعدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ہمارے ساتھ دھوکہ کر رہی ہے۔