اسلام آباد (جیوڈیسک) جعلی پیروں، نجومیوں اور عاملوں پر مستقل پابندی کے لیے سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر کردی گئی۔
روحانی عامل،پیر فقیر ،ماہرین فلکیات، کالے علم کےجادوگر، سفلی علوم کےماہراب تیارہو جائیں،دھوکا دہی سے عوام کو لوٹنے والوں کے گرد اب گھیرا تنگ ہونے لگا ہے،کیونکہ کالا دھندابند کرانے کیلئے معاملہ اب سپریم کورٹ پہنچ چکا ہے۔
آئین کے آرٹیکل 184 تین کے تحت دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیاہے کہ روحانی عمل کے نام پر جعلسازی کا کام پورے ملک میں جاری ہے اورناخواندہ افراد اپنی جمع پونجی سمیت لوٹے جا رہے ہیں ۔
درخواست گزار شہری فیض الدین نے سپریم کورٹ سے استدعا کی ہے کہ وفاقی حکومت کو حکم دیا جائے کہ وہ پاکستان بھر میں تمام روحانی عاملوں ،پیروں فقیروں ،ماہر ین فلکیات، کالے علم کےجادو ، سفلی علوم کےماہرین سمیت ایسے ہی دیگرلوگوں کو اس وقت تک کام سے روک دے جب تک ان شعبوں کےبارے میں ملک میں موثر قانون تشکیل نہیں پاتا ۔
درخواست میں وفاقی حکومت ،وزارت قانون و پارلیمانی امور،وزارت مذہبی امور ،اسلامی نظریاتی کونسل سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔