کراچی (جیوڈیسک) ملک کی تینوں اسٹاک ایکس چینج کے انضمام کے بعد وجود میں آنے والی پاکستان اسٹاک ایکس چینج (پی ایس ایکس) اپنے قیام کے دوسرے روز بھی مندی کا شکار رہی اور بنچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس 32300 کی نفسیاتی حد سے بھی گرگیا۔
جس سے سرمایہ کاروں کے مزید 18 ارب 81 کروڑ 19 لاکھ 59 ہزار 593 روپے ڈوب گئے، حکومتی مالیاتی اداروں، مقامی بروکریج ہاؤسز اور دیگر انسٹی ٹیوشنز کی جانب سے آئل، سیمنٹ اور بینکنگ سیکٹر میں خریداری کے باعث کاروبار کا آغاز مثبت زون میں ہوا، ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پرانڈیکس 32331 پوائنٹس کی بلند سطح پر بھی ریکارڈ کیا گیا۔
تاہم سیاسی افق پر چھائی بے یقینی اور گزشتہ دنوں بروکریج ہاؤس کے ڈائریکٹرز کی گرفتاری کے اثرات کے باعث سرمایہ کار تذبذب کا شکار رہے اور انہوں نے حصص کی فروخت کو ترجیح دی جس کے باعث تیزی کے اثرات زائل ہوگئے، کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 54.40 پوائنٹس کی کمی سے 32265.65 پوائنٹس پر بند ہوا، کے ایم آئی 30 انڈیکس 86.52 پوائنٹس گھٹ کر 55116.77 پوائنٹس، کے ایس ای 30 انڈیکس 19.09 پوائنٹس کمی سے 18838.91 پوائنٹس اورکے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 64.55 پوائنٹس گھٹ کر 22471.33 پوائنٹس پر بند ہوا، مارکیٹ میں 315 کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا۔
جن میں سے 85 کمپنیوں کے حصص کے بھاؤ میں اضافہ، 210 کمپنیوں کے دام میں کمی جبکہ 20 کمپنیوں کے نرخ میں استحکام رہا، مارکیٹ سرمایہ 18 ارب 81 کروڑ 19 لاکھ 59 ہزار 593 روپے کی کمی سے 68 کھرب 14 ارب 32 کروڑ 79 لاکھ 26 ہزار 185 روپے رہ گیا، منگل کو کاروباری حجم 47.31 فیصد زائد رہا اورمجموعی طور پر 12 کروڑ 74 لاکھ 10 ہزار 500 حصص کا لین دین ہوا۔