اسلام آباد (جیوڈیسک) پاک امریکا بزنس کونسل کے وفد سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہا امریکی ایوان صنعت و تجارت کی پاکستان کے ساتھ قریبی شراکت داری ہے۔
ایوان صنعت و تجارت کی کوششوں سے دونوں ملکوں کے درمیان باہمی تجارت کو فروغ ملا ہے۔ پاکستان اور امریکا کے اقتصادی، تجارتی تعلقات کے فروغ میں کونسل کا کردار قابل تعریف ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کونسل کا دورہ تجارت و سرمایہ کاری کے مزید مواقع پیدا کرنے میں معاون ثابت ہو گا۔ معاشی ترقی کے لیے ہمیں مل کر کام کرنا ہے اور امریکا پاکستان میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کر رہا ہے۔
گزشتہ 60 سال سے پاکستان اور امریکا نے تعلقات کے فروغ پر توجہ دی۔ پاکستان میں داخلی سلامتی صورتحال میں واضح بہتری آئی ہے اور قوم دہشت گردی کے مکمل خاتمے کا عزم کیے ہوئے ہے۔ وزیراعظم نے اپنے خطاب میں کہا آپریشن ضرب عضب کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں اور اسے منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔
مالی سال 2015 میں مجموعی ملکی پیداوار 4.24 فیصد تک پہنچ گئی جبکہ 2015 میں شرح نمو گزشتہ 7 برسوں کی نسبت سب سے زیادہ رہی۔ مالیاتی خسارہ 8.2 فیصد سے کم ہو کر 5.3 فیصد تک آ گیا ہے ٹیکس محصولات میں 33 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا معاشی سرگرمیوں کے فروغ کے لیے نجی شعبے کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔ پاکستان میں کام کرنے والی امریکی کمپنیاں کامیابی سے کاروبار کر رہی ہیں جبکہ پاکستانی مصنوعات کو امریکی منڈیوں تک رسائی دینی چاہئیے۔ 2017 کے آخر تک 10 ہزار میگاواٹ بجلی نظام میں آ جائے گی اور 46 ارب ڈالر کے پاکستان چین اقتصادی راہداری منصوبے پر دن رات کام کر رہے ہیں۔
وزیراعظم نواز شریف نے کہا پاکستان ہمسایوں کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتا ہے کیونکہ امن کے ذریعے ہی ترقی و خوشحالی ممکن ہے اور ہماری خارجہ پالیسی کا بنیادی نقطہ خطے کے ملکوں کے ساتھ دوستانہ تعلقات ہے۔