راولپنڈی (جیوڈیسک) انسداد دہشت گردی کی عدالت نے بے نظیر بھٹو قتل کیس میں امریکی صحافی مارک سیگل کے بیان پر 20 جنوری کو جرح کے لیے ملزم جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے وکلاء کو نوٹس جاری کر دیے ہیں۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج رائے محمد ایوب نے سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کے قتل کے مقدمہ میں سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے وکلاء بیرسٹر فروغ نسیم اور الیاس صدیقی ایڈووکیٹ کو امریکی صحافی مارک سیگل کے بیان پر جرح کے لیے نوٹسز جاری کیے۔
مارک سیگل نے یکم اکتوبر 2015 کو وڈیو لنک کے ذریعے اپنا بیان ریکارڈ کروایا تھا اور عدالت کو جرح کے لیے 20 جنوری کو اپنی دستیابی سے آگاہ کیا تھا۔
اس حوالے سے راول پنڈی کے کمشنر آفس میں انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں جہاں وکلاء واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانے میں موجود امریکی صحافی سے جرح کریں گے۔ مارک سیگل نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ پرویز مشرف نے ان کی موجودگی میں بے نظیر بھٹو کو دھمکی آمیز ٹیلی فون کال کی۔