نئی دلی (جیوڈیسک) پٹھان کوٹ حملے کی تحقیقات میں تعاون کے باوجود بھارت کی روایتی گیدڑ بھبکیوں کا سسلسلہ جاری ہے اور بھارتی وزیر دفاع نے دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارا صبر ختم ہوچکا ہے اب دنیا ایک سال کے اندر نتائج دیکھے گی۔
نئی دلی میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے بھارتی وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان نے ممبئی حملوں اور پٹھان کوٹ ایئر بیس حملے میں عملی طور پر کوئی کارروائی نہیں کی جس کی وجہ سے بھارت کا صبر جواب دے گیا ہے اور دنیا ایک سال کے اندر اس کے نتائج بھی دیکھے گی۔منوہر پاریکر نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا کہ پٹھان کوٹ ایئر بیس حملے کی تحقیقات کے لیئے پاکستان سے آنے والی ٹیم کو ایئر بیس کے اندر داخلے کی بھی اجازت نہیں دیں گے۔
واضح رہے کہ 2 جنوری کو فوجی وردیوں میں ملبوس 6 دہشت گردوں نے پٹھان کوٹ ایئر بیس پر حملہ کیا تھا جس میں لیفٹیننٹ کرنل سمیت 11 بھارتی فوجی اہلکار ہلاک جب کہ کارروائی میں تمام حملہ آور بھی مارے گئے تھے۔
حملے کے بعد بھارت نے الزام لگایا تھا کے اس واقعے میں کالعدم جیش محمد ملوث ہے اور اس حوالے سے چندشواہد بھی پاکستان کو فراہم کیئے گئے جس کے بعد پاکستانی حکومت نے مثبت پیش رفت کرتے ہوئے ایئربیس پر حملے کی تحقیقات کے لیے اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دی اور کالعدم جیش محمد کے خلاف ملک بھر میں کارروائیاں کرتے ہوئے اس کے متعدد ارکان کو حراست میں بھی لیا گیا جب کہ وزیراعظم نواز شریف نے معاملے کی تحقیقات کے لیے خصوصی ٹیم کو بھی بھارت بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے تاہم بھارتی وزیر دفاع کے حالیہ بیان نے معاملے کو مزید مشکوک بنادیا ہے۔