تحریر: شاہ بانو میر یہ خوبصورت سبق آموز وااقعہ میں نے ابھی سوشل میڈیا پر پڑھا اور آپ سب کے ساتھ شئیر کیا تا کہ انتہائی خوبصورت سبق سیکھیں پڑہیں اور دوبارہ پڑہیں پورے شعور کے ساتھ سمجھیں آپ اسکو پڑھتے ہی پلٹ جائیں اس پاک ذات کی جانب تو ابھی بھی کچھ ضائع نہیں ہوا۔
حضرت موسی علیہ السلام نے ایک مرتبہ اللہ تعالی سے پوچھا یا اللہ میری امت کا سب سے بدترین شخص کون سا ھے ؟ اللہ تعالی نے فرمایا کل صبح جو شخص تمھیں سب سے پہلے نظر آئے وہ آپ کی امت کا بد ترین انسان ہے حضرت موسی علیہ السلام صبح جیسے ہی گھر سے باہر تشریف لائے ایک شخص اپنے بیٹے کو کندھے پر بٹھائے ہوئے گزرا حضرت موسی علیہ السلام نے دل میں سوچا اچھا تو یہ ہے میری امت کا سب سے برا انسان ہے۔
Allah
پھر آپ اللہ تعالی سے مخاطب ہوئے اور کہا یا اللہ ! میری امت کا سب سے اچھا انسان کون سا ہے اسے دکھائیں؟ اللہ تعالی نے فرمایا شام کو جو شخص سب سے پہلے آپ سے ملے وہ آپکی امت کا سب سے بہترین انسان ھے حضرت موسی علیہ السلام شام کو انتظار کرنے لگے کہ اچانک انکی نظر صبح والے بد ترین انسان پر پڑی یہ وہی شخص جو صبح ملا تھا۔
حضرت موسی علیہ السلام نے اللہ سے کلام کیا یا اللہ یا رب کریم! یہ کیا ماجرہ ہے جو شخص بدترین تھا وہی سب سے بہترین کیسے ہوسکتا ھے ؟ اللہ تعالی نے فرمایا صبح جب یہ شخص اپنے بیٹے کو کندھے پر بٹھائے جنگل کی طرف نکلا تو اس کے بیٹے نے اس سے پوچھا ابا ،،، کیا اس جنگل سے بڑی کوئی چیز ہے اس نے کہا ہاں بیٹا یہ پہاڑ جنگل سے بھی بڑے ہیں بیٹا بولا ابا ،،،، ان پہاڑوں سے بھی بڑی کوئی چیز ہے؟۔
وہ بولا ہاں بیٹا یہ آسمان پہاڑوں سے بھی بہت بڑا بہت وسیع و عریض ہے بیٹے نے کہا ابا ! اس آسمان سے بڑی بھی کوئی چیز ہے؟ باپ نے ایک سرد آہ بھری اور دکھ بھری اواز میں بولا ہاں بیٹا اس آسمان سے بھی بڑے تیرے باپ کے گناہ ہیں بیٹے نے کہا ابا ! تیرے گناہ سے بڑی بھی کوئی چیز ہے؟ باپ کے چہرے پر ایک چمک سی اگئی اور بولا ہاں بیٹا تیرے باپ کے گناہوں سے بہت بہت بڑی میرے رب کی رحمت اور اسکی مغفرت ہے۔
Confession
اللہ رب العزت نے فرمایا اے موسی ! مجھے اس شخص کا اعتراف گناہ اور ندامت اس قدر پسند آیا کہ میں نے اس بدترین شخص کو تیری امت کا بہترین انسان بنا دیا میں نے اسکے تمام گناہ نہ صرف معاف کر دئیے بلکہ گناہوں کو نیکیوں سے بدل دیا ۔۔۔۔۔۔
اپنے گناہوں کو آڑ دے کر جھوٹ موٹ کی تسلی کی بجائے اس وقعہ کو ابھی بنیاد بنا کر اپنے رب کی رحمتوں بخششوں کا خزانہ حاصل کیجئے صرف توبہ استغفار اور عاجزی کے ساتھ . سبق اپنے رب کے سامنے رونا اور اعتراف گناہ کرنا -عاجزی سے اسکے سامنے خود کو جھکا دینا بڑا مؤثر عمل ہے۔