الاسکا (جیوڈیسک) امریکا میں 2008 کے صدارتی انتخابات میں نائب صدر کی امیدوار سارہ پالن کے بیٹے کو اپنی دوست پر تشدد اور اسلحے کے غلط استعمال کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق امریکی ریاست الاسکا کے شہر واسیلا میں ایک لڑکی نے پولیس کو فون کرکے شکایت درج کرائی کہ ایک شخص نے اس پر تشدد کیا ہے اور اس کے پاس اسلحہ بھی ہے تھوڑی ہی دیر بعد اسی مقام سے پولیس کو ایک مرد کی ٹیلیفون کال موصول ہوئی جس میں اس نے کہا کہ اسے شکایت کرنے والی لڑکی شراب کے نشے میں تھی۔
پولیس فوری طور پر لڑکی کے بتائے ہوئے پتے پر پہنچی تو اس شخص نے اپنا تعارف ٹریک پالن کے نام سے کرایا اور اس نے بتایا کہ وہ ری پبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والی خاتون سیاست دان سارہ پالن کا بیٹا ہے جو ریاست الاسکا کی گورنر اور 2008 کے صدارتی انتخاب میں نائب صدر کی امیدوار کی حیثیت سے حصہ بھی لے چکی ہیں۔
پولیس نے عدالت میں جمع کرائے گئے دستاویزات میں ٹریک پالن پر اپنی دوست کے ساتھ شراب کے نشے مین دھت ہوکر جھگڑے، اس پر تشدد اور لڑکی کو اسلحے سے دھمکانے کے الزامات لگائے ہیں۔ پولیس نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ گھر سے لڑکی نہ ملنے پر ٹریک سے اس کے بارے میں تفتیش کی تو اس نے تعاون کرنے کے بجائے مسلسل نامناسب اور دھمکی آمیز رویہ اختیار کئے رکھا جس پر اسے ہتھکڑی لگا کر پولیس اسٹیشن بھجوا دیا گیا۔ پولیس نے بعد میں لڑکی کو اسی گھر میں ایک پلنگ کے نیچے سے ڈھونڈ نکالا جہاں وہ خوف زدہ ہوکر چھپی ہوئی تھی۔
لڑکی کی جانب سے جمع کرائے گئے حلف نامے میں کہا گیا ہے کہ ٹریک نے اس سر پر آنکھوں کے قریب مکے مارے ہیں، اس دوران ٹریک نے ناصرف اس لڑکی کا موبائل سڑک پر پھینک دیا اور جب وہ اپنا موبائل واپس لے کر آئی تو ٹریک نے اس پر بندوق تان لی۔
واضح رہے کہ ٹریک پالن کا واقعہ اس وقت رونما ہوا ہے جب سارہ پالن نے مسلمانوں کے خلاف نفرت آمیز رویہ رکھنے والے ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈولنڈ ٹرمپ کی نامزدگی کی توثیق کی ہے۔