جھنگ (کامران ساقی) الف اعلان کے زیر اہتمام تعلیمی بجٹ کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ایگزیکٹو ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر چوہدری نسیم احمد زاہد نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کے روڑ میپ کے تحت جھنگ میں شعبہ تعلیم کی بہتری کے لئے انقلابی اقدامات کئے گئے ہیںتاہم وسائل کی کمی کی وجہ سے آج بھی ضلع کے 338سکول چاردیواری جبکہ 160سکول بجلی کی سہولت سے محروم ہیں۔
اس موقع پر ممبران صوبائی اسمبلی محمد خان بلوچ اور ثقلین انور سپرا، ای ڈی او فنانس اینڈ پلاننگ طارق جاوید لک ،اسسٹنٹ ڈائریکٹر پلاننگ حافظ خالد محمود،ڈی او پلاننگ حیدر علی، الف اعلان کے ریجنل کوارڈینیٹر آصف مغل ، ڈاکٹر ریاض نول صدر آمنہ ویلفیئر فائونڈیشن، کامران ساقی صدر انٹرنیشنل ریسرچ ایڈمنسٹریشن ، سول سوسائٹی ،چیمبر آف کامرس کے نمائندوں اور وکلاء سمیت دیگر معززین علاقہ نے بھر پور شرکت کی۔
ای ڈی او ایجوکیشن نے بتایا کہ اس وقت بھی ضلع جھنگ کی 18یونین کونسلز ایسی ہیں جہاں لڑکیوں کے ہائی سکول موجود نہیں ۔قبل ازیں فیصل منظورانور نے ضلع جھنگ کے 2014-15 اور 2015-16کے تعلیمی بجٹ پر شرکاء کو بریفنگ دی اور سکولوں میں مختلف سہولیات کی عدم دستیابی کی نشاندہی کی۔ رانا شاہد محمود نے جینڈر کے لحاظ سے ضلع جھنگ کے سکولوں میں سہولیات کے فقدان پر اپنی رپورٹ پیش کی۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ای ڈی او فنانس طارق جاوید لک نے بتایا کہ ضلع کے تعلیمی اداروں میں ترقیاتی کاموں کے لئے 31دسمبر 2015تک 25کروڑ روپے سے زائد کے فنڈز جاری کئے گئے ہیں انہوں نے بتایا کہ حکومت نے محکمہ تعلیم جھنگ کے لئے 34 کروڑ روپے کا نان سیلری بجٹ جاری کر دیا ہے جس سے سکولوں کی حالت میں نمایاں بہتری آئے گی۔
سیمینار میں عوامی مطالبے پر جھنگ کی سابقہ یونین کونسل 91لوہلے شاہ میں بوائزہائی سکول دینے کا وعدہ کیا۔