راولپنڈی (جیوڈیسک) آئی ایس پی آر ترجمان کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے افغان صدر اشرف غنی اور چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ اور افغانستان میں اتحادی افواج کے کمانڈر جنرل جان کیمبل سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔
ترجمان کے مطابق آرمی چیف نے رہنماؤں سے چارسدہ حملے کے شواہد کا تبادلہ کرنے کے ساتھ ساتھ حملے کے ذمے داروں تک پہنچنے میں تعاون کا مطالبہ کیا کیونکہ چارسدہ حملے میں ملوث دہشت گردوں کو افغانستان سے کنٹرول کیا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق کالعدم ٹی ٹی پی کے کارندے نے افغان ٹیلی فون کے ذریعے دہشت گردوں کو ہدایات دیں۔ گزشتہ روز ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل عاصم باجوہ نے میڈٖیا بریفنگ میں بتایا کہ چارسدہ حملے میں افغاں سموں کو استعمال کیا گیا۔
دہشت گردوں کے مرنے کے بعد بھی ان کے فون پر افغان سم سے کالیں آ رہی تھی۔ واضح رہے سانحہ چارسدہ میں 20 لوگ شہید ہوئے جن میں سے 18 طلبا اور 2 اسٹاف ممبر تھے۔