پشاور: جامعہ علوم القرآن پشاور کے مدرس مولانا رضوان اللہ کا کہنا ہے خداوندمتعال نے قرآن کریم میں سب سے پہلے پڑھنے،علم اور کتابت سے اپنے کلام کا آغاز کیا ہے ۔ کیونکہ علم، انسان کو سعادت وکمال کاراستہ بتاتا ہے اور اسے قوی وتوانا بنادیتا ہے تاکہ وہ اپنے مستقبل کو اپنی خواہشات کے مطابق بہتر بناسکے ۔
پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے ماننے والوں کو ہمیشہ علم حاصل کی ترغیب دلاتے تھے ، رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت طیبہ میں آیا ہے کہ آپ جنگ بدر کے بعد ہر اس اسیرکو جو مدینہ کے دس بچوں کو لکھنا پڑھنا سکھاتا تھا آزاد کر دیتے تھے ۔اس عمل سے اسلام اور پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نظر میں تعلیم کی اہمیت کا بخوبی اندازہ ہوتا ہے ۔
آپ تمام علوم کو اہمیت دیتے تھے ، چنانچہ آپ نے اپنے بعض صحابیوں کو سریانی زبان سیکھنے کا حکم دیا ۔ معروف حدیث سے بھی جس میں آپ نے فرمایا ہے کہ علم حاصل کرو اگرچہ تمہیں چین جانا پڑے ، اسلام میں تعلیم کی اہمیت کا پتہ چلتاہے ، حصول علم کے بارے میں آپ کی ترغیب اور تاکید سبب بنی کہ مسلمانوں نے بڑی سرعت وہمت کے ساتھ علم حاصل کیا اور جہاں بھی انھیں علمی آثار ملے اس کا ترجمہ کرڈالا ۔
اس طریقہ سے یونانی ، ایرانی ، رومی ،مصری ،ہندی اور بہت سی دوسری تہذیبوں کے درمیان رابطے کے علاوہ تاریخ انسانیت کے عظیم تہذیب وتمدن کو اسلامی تہذیب وتمدن کے نام سے خلق کرلیا ۔جیساکہ ہمیں علم کے سیکھنے کا درس دیا جاتا ہے تو بالکل اسی طرح ہمیں جہاں پر علم حاصل کیا جاتا ہے اسی کی حفاظت کا بھی درس دیا جاتا ہے۔یہ چارسدہ کی یونیورسٹی بھی تو علم کا ایک گہوارہ تھا یہٰ پہ لوگ اپنا علمی پیاس بجھا دیا کرتے تھے۔