Prime Minister Geneva European Nuclear Research Organization CERN Visit
جنیوا (جیوڈیسک) سرن کے دورے کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا وزیراعظم نے کہا کہ سرن سائنسی تحقیق میں صف اول کے بین الاقوامی اداروں میں شامل ہے اور یہ بات پاکستان کے لئے باعث افتخار ہے کہ پاکستان سرن کا ایسوسی ایٹ ممبر بنا پاکستان پہلا غیر یورپی ملک ہے جسے یہ اعزاز حاصل ہوا ہے۔
پاکستانی سائنسدانوں کی بے پناہ کاوشوں کو سراہتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ سرن میں پاکستان کی بطور ایسوسی ایٹ ممبر شرکت بذات خود پاکستانی سائنسدانوں ، انجینئروں اور ٹیکنشنوں کی کاوشوں کا اعتراف ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سرن 1994ء سے باہمی تعاون کر رہے ہیں جس میں جدید ٹیکنالوجی اور انجینئرنگ کے کئی منصوبے شامل ہیں ۔
پاکستان کی سرن میں بطور ایسوسی ایٹ ممبر شمولیت سے باہمی تعاون کے ایک نئے دور کا آغاز ہوا ہے جس کی بدولت دونوں اطراف کے سائنسدانوں کے درمیان طویل المعیاد شراکت داری مضبوط بنیادوں پر قائم ہو گی اور پاکستان سائنسدانوں کو موقع ملے گا کہ وہ سرن سٹاف کے رکن بن سکیں اور سرن کے تربیتی منصوبوں میں شریک ہو سکیں ۔ اس کے علاوہ پاکستانی صنعت سرن کے معاہدات کی بولی دے سکے گی جس سے جدید ٹیکنالوجی کے شعبوں میں صنعتی تعاون کے مواقع پید ا ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ سرن میں پاکستان کی شراکت داری ٹھوس بنیادوں پر استوار ہے پاکستان کی ایلمنٹری فزکس کی تحقیق کے شعبے میں طویل تاریخ رقم کی ہے اور پاکستان اس شعبہ میں بہت سے نامی گرامی سائنسدان پیدا کئے ہیں جن میں نوبل انعام یافتہ ڈاکٹر عبدالسلام بھی شامل ہیں۔ پاکستان نے سرن کے پروگراموں کے فروغ کیلئے 2003ء سے کئی آلات بھی فراہم کئے ہیں پاکستان کے ہیوی مکنیکل کمپلیکس تھری 2006ء سے بہترین صنعتی شراکت دار سرن ایوارڈ بھی جیتا ہے۔ وزیراعظم کا سرن کا دورہ سائنس اور ٹیکنالوجی کے فروغ کیلئے حکومت کے عزم کا واضح اظہار ہے۔