خیرپور (فیاض جعفری) اساتذہ کی جانب سے تنکھائیں مانگنیں اور طلبا و طالبات کی طرف سے سہولیات فراہم کیے جانے والی درخواست پر سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن نے دس سال سے چلنے والے تعلیمی ادارے کی اچانک تالا بندی کے احکامات جاری کر دیے۔ سیکڑوں بچوں کا مستقل اندھیرے کی ایک نئیں مثال دینے لگا۔اساتذہ طلبا و طالبات سمیت گاؤں والوں نے اعلیٰ حکام سے نوٹیس لینے کا مطالبہ کر دیا۔
سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن نے تعلیم دشمنی کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، معصوم بچوں کی تعلیم متاثر کرنے کے لیے سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن نے خیرپور ناتھن شاہ کے گاؤں پیجاہو میں دس سال سے چلنے والے تعلیمی ادارے کو بند کروانے کے احکامات جاری کردیے۔
آٹھ ہزار کی آبادی والے گاؤں پیجاہو میں سیکڑوں بچے تعلیم سے محروم ہوکر رہ گئے ہیں۔ سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے اس عمل پر اسکول کے بچے اور اساتذہ بہی بول پڑے۔
اسکول کے طلبا وطالبات اور اساتذہ سمیت گاؤں والوں نے شدید احتجاج کیا۔ اسکول کے اساتذہ کا مزید کہنا تھا کہ بارہ ماہ سے تنکھائیں نہیں دی جارہی اور جب کہ کئی سالوں سے اسکول تمام تر سہولیات سے بہی محروم ہے۔انہوں نے کہا کہ چانڈیہ ویلفےئر ایسوسےئشن کی سفارشات پرسندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن نے تعلیم دشمن ہونے کا ثبوت دیا ہے۔
سرمد سندھی اسکول کے متعلق جب ترقیاتی کام اور دیگر سہولیات سمیت تنکھاؤں کی عدم ادائگی کے لیے درخواستیں دی گئیں تو سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر عبدالفتاح جوکھیو نے اپنی کرپشن کو چھپاتے ہوئے اسکول کو تین ماہ پہلے ہی بند دکھادیا۔ اسکول کے اساتذہ اور طلبا و طالبات سمیت گاؤں والوں نے اعلیٰ حکام سے نوٹیس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔