کراچی : محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد و چیئرمین امیر پٹی نے قومی صورتحال پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک سے دہشتگردی کا مکمل خاتمہ آخری دہشتگرد کے خاتمے ہی سے ہو گا جو سہولت کاروں، سپورٹرز اور مالی معاونت کرنیوالوں کیساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹے بغیر ممکن نہیں ہے۔
قوم کی مجموعی سوچ کی حامل پارلیمنٹ نے نیشنل ایکشن پلان کی منظوری دی جس پر مرکز اور صوبوں نے عمل درآمد کرانا تھا مگر ہر کہیں مایوسی نظر آتی ہے۔ نیشنل ایکشن پلان کی 20 شقیں ہیں۔
ان میں سے صرف تین پر مکمل عمل ہو سکا باقی سترہ میں کسی پر سرے سے عمل نہیں ہوا یا پھر جزوی عمل ہوا، نچلی سطح کے سہولت کار پکڑے گئے اوربڑے سہولت کاروں یا سپورٹرز پر ہاتھ ڈالنے سے گریز کیا جا رہا ہے’جن لوگوں کے دہشتگردوں کے ساتھ رابطے رہے۔
ان کے حکومت میں رہنے پر بھی سوال اٹھ رہے ہیں’کراچی آپریشن بھی سیاست کی بھینٹ چڑھ رہا ہے اوراس کی جس طرح مخالفت ہورہی ہے’ پورے ملک میں آپریشن کی اسی طرح مخالفت ہونے لگی تو دہشتگردی کارواں سال تو کیا کئی دہائیوں میںخاتمہ ممکن نہیں ہو سکے گااسلئے دہشتگردی کے ناسور کے مکمل خاتمے کیلئے پوری قوم کو متحد اور حکومت کو نیشنل ایکشن پلان کی ایک ایک شق پر عمل کیلئے مصلحتوں سے بالاتر ہونا ہو گا۔