کراچی: جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہا کہ وزیر اعظم نے برطانیہ کو پاکستان کا دارالخلافہ بنالیا ،آئے روز بیرون ممالک میں پائے جاتے ہیں ،قوم طرح طرح کے مسائل کا شکار بدحالی کی تصویر بنی ہے تو وزیر اعظم کو دوروں سے فرصت نہیں۔
ریکارڈ دوروںپر وزیر اعظم کو ٹائٹل سے نوازنا چاہیے ،سابق حکمرانوں نے کشکول لیکر پوری دنیا کے دورے کرکے قومی خزانے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا جس کا کوئی فائد ہ قوم کو نہیں ملا وزیر اعظم بھی اسی روش پر قائم بیرونی دوروں میں مصروف قومی خزانے کو نقصان پہنچارہے ہیں اپنی نصف مدت میں 47ارب سے زائد بیرون ممالک سے قرض لیا گیا جوکہ قوم کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔
منگل کو جامعہ بنوریہ عالمیہ سے جاری بیان میں جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے وزیر اعظم کے دوروں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ ملک کو بیرونی قرضوں سے چلایا جارہاہے اپنی نصف مدت میں حکومت نے 47 ارب سے زائد کے قرضے لیے ہیں صرف سال 2014 میں دوروں میں 29 کروڑ چالیس لاکھ روپے خرچ جبکہ 2015 میں 38 کروڑسے زائد کے اخراجات کیے گئے ،اگر یہی رقم ملک میں رہ کر تعمیر وترقی پر خرچ کرتے تو ڈھائی سال میں ملک کی تقدیر بدل سکتے اور 47 ارب ریکارڈ کے بیرونی قرضے حاصل کرنے کی ضرورت نہ پڑتی اور عوام بھی اپنے وزیر اعظم سے خوش ہوتی۔
انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم نے برطانیہ کو پاکستان کا دوسرا دارالخلافہ بنالیاہے، ہردوسرے دن بیرون ممالک کے سفر پر ہوتے ہیں کیا قوم نے ان کو وزیراعظم اس لیے چنا ہے کہ وہ بیرونی دوروں میں مصروف رہیں ، انہوںنے کہاکہ ضرورت کے دوروں سے کوئی اختلاف نہیں یہ ہر روز منہ اٹھائے ایک الیکٹ وزیرعظم کو دوروں پر نکلنا ٹھیک نہیں ہے، انہوںنے کہاکہ جہاںدوروں کے اخراجات میں قومی پیسہ ضائع ہورہاہے وہی پر قوم وزیر اعظم سے مایوس ہوتی دیکھائی دے رہی ہے۔
انہوںنے کہاکہ سابق حکمرانوں نے کشکول لیکرپورے دنیا کے دورے کیئے خزانہ خالی کا خالی رہ گیا وزیر اعظم نوازشریف سے قوم کو بہت سی امیدیں وابستہ تھی کیونکہ قوم سمجھتی تھی کہ نوازشریف نے ماضی سے سبق سیکھا ہوگا اور قوم کی تقدیر بدلیںگے مگر بدقسمتی سے وزیر اعظم کو قوم کی فکر نہیں کبھی امریکا، کبھی کہاں تو کبھی کہاں کے دورے پر ہوتے ہیں انہیں قوم کی فکر نہیں صرف اپنے دوروں کا بہانہ چاہتے ہیں ، انہوں نے کہاکہ گزشتہ 15روز سے وزیر اعظم برطانیہ میں میرا مشورہ یہ ہے کہ برطانیہ کو ہی دارالخلافہ بنالیاجائے تاکہ ہمارے وزیر اعظم اس میں ہمیشہ موجود تورہیں گے۔