کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان کی جانب سے ایران و سعودی کشیدگی کے خاتمے کیلئے ذمہ دارانہ ثالثی کردار کی ادائیگی کے باوجود سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر کی جانب سے اس کردار کی نفی پر تبصرہ کرتے ہوئے محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد و چیئرمین امیر پٹی نے کہا ہے کہ پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت نے دونوںبرادر اسلامی ممالک کے مابین تناو ¿ کم کرانے کیلئے مخلصانہ کوششیں کیں اور دونوں ممالک کے درمیان دوریاں ختم کرانے کیلئے سعودی اور ایرانی قیادت سے ملاقاتیں بھی کیں۔ ایرانی قیادت نے جب پاکستان کی ثالثی کو قبول کیا تو پھر وزیر اعظم میاں نواز شریف نے کہا کہ اب ہم سعودی عرب سے بات کرینگے حالانکہ پاکستانی قیادت پہلے سعودی عرب سے مل کر ہی ایران گئی تھی اگر تب سعودی قیادت نے صلح کیلئے کوششیں کرنے سے منع کیا تھا تو پاکستانی قیادت کو قوم کو حقائق سے آگاہ کر نا چاہئے تھا۔ اب سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے صاف الفاظ میں کہہ دیا ہے کہ پاکستان ثالثی نہیں کر رہا تو پھر پاکستان کو اب سعودی عرب کی جانب جھکاو ¿ والا تاثر کسی صورت بھی پیدا نہیں ہونے دینا چاہئے۔ 34ملکوں کے اتحاد میں شمولیت کے حوالے سے بھی پاکستانی مفادات کو پیش نظر رکھا جائے کیونکہ اب ہمارا جھکاو ¿ سعودی عرب کی طرف ہوا تو پھر ایران کے ساتھ تعلقات میں دراڑ پڑ سکتی ہے لہٰذا حکومت علاقائی عالمی اور زمینی حقائق دیکھ کر ہی فیصلہ کرے۔
……………………. …………………….
کراچی (اسٹاف رپورٹر) امریکی صدر اوبامہ کی جانب سے چار سدہ میں بھارتی دہشتگردی کو نظر انداز کرکے پاکستان سے دہشتگردوں کیخلاف فیصلہ کن کاروائی اور ڈو مور کے مطالبہ کی مذمت کرتے ہوئے گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار امیر سولنگی عرف پٹی والا المعروف سورٹھ ویر نے کہا کہ امریکی صدر اوبامہ کی جانب سے پٹھانکوٹ حملہ کے حوالے سے دہشت گردی کی جنگ میں پاکستان کے کردار پر شک و شبہ کا اظہار کرنا اور اس سے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو توڑنے کیلئے سنجیدہ کردار کا تقاضا کرنا درحقیقت اسی مائنڈ سیٹ کی عکاسی کرتا ہے جو دہشت گردی کی ہر واردات کا ملبہ پاکستان پر ڈالنے کی پاکستان اور اسلام دشمن سوچ پر مبنی ہے جبکہ پاکستان کی سکیورٹی فورسز دہشت گردوں کی سرکوبی کیلئے پوری فعالیت کے ساتھ آپریشن بھی کررہی ہیں۔موجودہ صورتحال میں جبکہ ہر دہشت گردی کا ملبہ پاکستان پر ڈالنا تمام پاکستان اور مسلم دشمن قوتوں نے اپنا وطیرہ بنا لیا ہے‘ ہمیں اپنی قومی خارجہ پالیسیوں کو ملکی سلامتی اور قومی مفادات کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا چاہیے اور پرائی آگ میں کودنے کے بجائے اپنی سلامتی کی ترجیحی بنیادوں پر فکر کرنی چاہیے۔ اس تناظر میں امریکہ کو دوٹوک الفاظ میں باور کرایا جائے کہ پاکستان کو اپنی سلامتی اور مفادات سب سے زیادہ عزیز ہیں جس کیلئے اسے کسی کی ڈکٹیشن لینے کی قطعاً ضرورت نہیں‘ امریکہ پہلے اپنے معاملات درست کرے۔ ہم دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑنے کی پوری صلاحیت رکھتے ہیں۔
……………………. …………………….
کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان سولنگی اتحاد کے بزرگ و سینئر رہنما امیر سولنگی‘ سردار اکرم سولنگی ‘ سردار شبیر سولنگی ‘ سردار راحیل سولنگی ‘ سردار خادم حسین سولنگی و دیگر نے کہا کہ جنرل راحیل شریف کے ریٹابروقت ریٹائرمنٹ کے اعلان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنرل راحیل شریف نے سربراہ عساکر کی حیثیت سے دفاع پاکستان ‘عوام کو تحفظ کی فراہمی اوردہشتگردی کے خاتمے و قیام امن کیلئے جو تاریخ ساز کردار ادا کیا ہے اس کی وجہ سے نہ صرف عوام پاکستان جنرل راحیل شریف سے محبت ‘ ان کا احترام اورمحفوظ مستقبل کیلئے ان پر بھرپور اعتماد بھی کرتے ہیں اور دہشتگردی سے مکمل نجات تک عوام جنرل راحیل شریف کو افواج پاکستان کا سربراہ دیکھنا چاہتے ہیں یہی وجہ ہے جنرل راحیل شریف کی جانب سے مدت ملازمت میں توسیع سے انکار اور وقت مقررہ پر ریٹائرمنٹ کے اعلان سے یقینا قوم کو حیرت و مایوسی ہوئی ہے مگرجنرل راحیل شریف کا یہ اعلان ان کے وقار کے مطابق مدبرانہ فیصلہ اور قابل ستائش قدام ہے لیکن قوم یہ بات جانتی ہے کہ راحیل شریف محب وطن ہیں اور ان کی اولین ترجیح ہمیشہ و ہر حال میں تحفظ وطن اور مفاد عوام ہوگا اسلئے بی بی سی کی بات درست ثابت ہوسکتی ہے کہ حالات کی تبدیلی کے ساتھ جنرل راحیل شریف کا بروقت ریٹائر منٹ کا فیصلہ بھی تبدیل ہوسکتا ہے اور پاکستانی قوم بھی یہی چاہتی ہے کہ آخری دہشتگرد کے خاتمے تک راحیل شریف افواج پاکستان اور آپریشن ضرب عضب کی کمان کرتے رہیں۔
کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان کے عوام 30مختلف اقسام کے مختلف ٹیکسز کے جال میں جکڑے ہوئے ہیں جس کی وجہ ہے مہنگائی ‘ گرانی ‘ غربت ‘ مفلوک الحالی نے ان کیلئے جینا دوبھر کردیا ہے۔18کڑور عوام سے براہ راست ٹیکس کی وصولی کانظام ختم کردیا جائے گا ۔ حکومتیں تمام سروس اداکرنے والے ادارے صرف ان اداروں سے استفادہ اٹھانے والوں سے ہی ٹیکس وصول کرسکیں گے باقی لوگوںپر ٹیکس لاگو نہیں ہوگا۔ کسی ملازم شخص پر اور کسی کی جائیداد پر ٹیکس لاگونہیںہوگا جبکہ پیچیدہ ٹیکس نظام کے باعث ٹیکس کی ادائیگی کا رجحان مفقود ہے اور حکومت کیلئے ٹیکس وصولی جوئے شیر لانے کے مترادف ہے اٹھارہ کڑور ٹیکسزیشن کے نظام میں جکڑے ہوئے غریب اور مفلس عوام کو اس سے نجات دلائی جائے گی ۔یہ بات پاکستان کو ٹیکس فری فلاحی و عوامی مملکت بنانے کے عزم کے ساتھ منظر عام پر آکر عوام میں تیزرفتار پذیرائی حاصل کرنے والی نئی سیاسی جماعت ”دی کامن لیگ“ کنوینر شجا ع الرحمن نے حکومت کی جانب سے نئے ٹیکسز لگاکر منی بجٹ لانے کے منصوبے پر تشویش و مذمت کا اظہار کرتے ہوئے کہی ۔ شجاع الرحمن نے کہا کہ مزیدٹیکسوں کا نفاذ مہنگائی و غربت کے ہاتھوں خود کشی پر مجبور عوام کیلئے زندہ رہنا مشکل کردے گا ۔ یہی وجہ ہے کہ دی کامن لیگ نے قومی مسائل کو حل کرنے اور عوام کی زندگی میں آسانیاں ‘ آسائشیں ‘ ترقی اور خوشحالی لانے کیلئے سیاسی میدان میں قدم رکھا ہے ہم عام آدمی اور اس کی ضروریات کی تمام اشیاءکو ٹیکس سے مستثنیٰ قراردیکر مہنگائی و گرانی کا خاتمہ کردینگے اور ریاستی اخراجات کے حصول کیلئے 5کروڑ روپے سالانہ سے زائد آمدنی والے افراد پر ٹیکس لگایا جائے گا جس سے ٹیکس دہندگان کیلئے ادائیگی اور حکومت کیلئے وصولی آسان ہوگی اور کرپشن کا راستہ بھی رک جائے گا جبکہ اس فارمولے سے موجودہ نظام میں حکومت کو حاصل ہونے والے ٹیکس سے کہیں زیادہ آمدن ہوگی جس کا دیانتدارانہ استعمال پاکستان کو حقیقی معنوں میں ترقی یافتہ ‘خوشحال اور مضبوط و مستحکم مملکت بنادیگا۔