جہلم (مظہر مشر) الجلال ویلفیئر ٹرسٹ نے حکومتی احکامات ہوا میں اڑا دیئے ،ایک طرف سخت ترین سردی میں بچوں کو بیماریوں سے بچانے کیلئے سکولوں میں چھٹیاں کروا دی گئیں جبکہ دوسری جانب معصوم ذہنی معذور بچوں کو ڈھال بنا کر احتجاج کی آڑ میں سرکاری مشینری کو بلیک میل کیا جانے لگا۔
حکومتی ادارے خاموش تماشائی کا کردار ادا کرنے لگے ۔تفصیلات کے مطابق الجلال ویلفیئر ٹرسٹ کے چیئرمین جلال اکبر ڈار نے اپنے ادارے کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کے خلاف چند سیاسی اکابرین کے خلاف احتجاج شروع کر رکھا ہے، جس کا دائرہ کار جہلم شہر سے ہوتا ہوا لاہور تک ہوگا ، احتجاجی کیمپ میں شریک اس ادارے کے معصوم ذہنی معذور بچے بڑی تعداد میںہیں جن کو ڈھال بنا کر اپنے مخالفین کے خلاف استعمال کیا جارہا ہے۔
حیرانگی کی بات تو یہ ہے کہ حکومت پنجاب نے سخت ترین سردی کی وجہ سے سکولوں میں طلباء و طالبات کو بیماریوں سے بچانے کیلئے چھٹیاں دے دی ہیں تا کہ بچے اپنے گھروں میں محفوظ رہ سکیں ، لیکن اس احتجاج میں بھی معصوم بچوں کو ہی علی الصبح سرعام سردی میں سڑکوں پر لا کر بٹھا دیا گیا ہے اور رات دن بچے سڑکوں پر ہی قیام کررہے ہیں۔
عوامی سماجی حلقوں نے سخت ترین سردی میں معصوم بچوںکا کسی بھی وقت بیماریوں میں مبتلا ہونے کے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے ڈی سی او جہلم ذوالفقار احمد گھمن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ معصوم بچوں کو سردی سے بچانے کیلئے اقدامات کریں اور ایسے احتجاجوں کی اجازت ہر گز نہ دی جائے ، جن میں بچے شامل ہوں۔
عوامی حلقوں نے حکومت پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان بچوں کو فوری طور پر اپنی تحویل میں لے تا کہ کسی ناخوشگوار واقعہ سے بچا جاسکے ورنہ جہلم میںکسی بھی وقت اندرون سندھ میں بچوں کی اموات جیسے واقعات رونما ہوسکتے ہیں انتظامیہ جلال اکبر ڈار کو احتجاجی دھرنوں میں بچوں کے استعمال کو فوری طور پر روکے۔