کراچی (جیوڈیسک) جامشورو میں ہائی ٹینش لائن ٹرپ ہونے سے کراچی میں طویل بریک ڈاؤن ہوا، شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
کراچی کے شہریوں کی سمجھ میں نہیں آرہا کہ کے الیکٹرک کا کام بجلی دینا اور بنانا ہے، یا بجلی گرانا، اس کی وجہ شہر کے اکثر علاقوں میں یومیہ آٹھ سے نو گھنٹے کی طویل لوڈ شیڈنگ ہے،تاہم جمعے کو تو حد ہی ہوگئی،صبح چھ بجے شہریوں کی آنکھ الارم کی وجہ سے نہیں بلکہ بجلی جانے سے کھلی اور پھر اگلے 12گھنٹے تک کھلی کی کھلی رہی۔
ایسا کسی ایک مقام پر نہیں بلکہ شہر کے 70 فیصد علاقوں میں ہوا۔ بجلی نہ ہونے کے باعث بچوں کو ناشتے کےبغیر اسکول اور بڑوں کو دفاتر جانا پڑا جبکہ بجلی کے بغیر پانی بھی نہ بھرا جاسکا جس سے خواتین کے گھریلو معمولات چوپٹ ہو کر رہ گئے۔
کے الیکٹرک کے مطابق بریک ڈاؤن جامشورو کے قریب 500کے وی اے کی ہائی ٹینشن لائن ٹرپ ہونے سے ہوا۔ مرمت کا کام مکمل کرنے کے بعد تمام متاثرہ علاقوں کی بجلی بحال کردی گئی ہے۔
اس دعوے سے قطع نظر،نارتھ کراچی، منظور کالونی، محمودآباد، اختر کالونی، لائنز ایریا اور کئی علاقے ایسے بھی ہیں جہاں بجلی بحال تو ہوئی مگر تھوڑی دیر بعد پھر غائب ہوگئی۔ کے الیکٹرک نے اس کی وجہ یہ بتائی ہے کہ جہاں بجلی نہیں وہاں معمول کے مطابق لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے۔