گلگت ( نمائندہ خصوصی) جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے سپریم ہیڈ امان اللہ خان کی گلگت میں مختلف سیاسی و سماجی شخصیات سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری۔گلگت بلتستان کو آزاد کشمیر طرز کا سیٹ اپ اور اقتصادی راہداری میں علاقے کے عوام کو شریک کیا جائے۔علاقے کو پاکستان کا صوبہ بنانا کسی کے مفاد میں نہیں۔تنازعہ جموں کشمیر پر کلہاڑی چلانے کے بجائے گلگت بلتستان کے عوام کو بنیادی حقوق فراہم کرتے ہوئے با اختیار بنایا جائے اور مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کیلئے عملی اقدامات کا اعلان کیا جائے۔ بزرگ کشمیری راہنما کی وفود سے گفتگو تفصیلات کے مطابق جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے سپریم ہیڈ اور گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے بزرگ کشمیری راہنما امان اللہ خان نے حکومتِ پاکستان سے کہا ہے ۔
وہ مسئلہ کشمیر کو خراب کرنے اور گلگت بلتستان کو پاکستان کا صوبہ بنانے جیسی سازشوں کو آگے بڑھانے کی بجائے علاقے کو آزاد کشمیر طرز کا اور مکمل با اختیار سیٹ اپ دیکر عوام کو بنیادی انسانی حقوق کی فراہم کرے۔امان اللہ خان ،جو جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کی سینئر قیادت کے ہمراہ گزشتہ ایک ہفتے سے گلگت میں موجود ہیں، گلگت بلتستان کی مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں ، مقامی عمائدین اور سول سوسائٹی کے اراکین سے مسلسل ملاقاتیں کر رہے ہیں۔امان اللہ خان اس سلسلے میں پیپلز پارٹی کی قیادت، مسلم لیگ نون کے سینئر زعما، جماعتِ اسلامی، جمیت علماء اسلام، جماعتِ اہل سنت اور قوم پرست جماعتوں کی قیادت سے الگ الگ تفصیلی ملاقاتیںکر چکے ہیں اور ان ملاقاتوں میں انھوں نے تمام مکاتبِ فکر کے زعما پر زور دیا ہے کہ وہ علاقے کے عوام کے بہترین مفاد میں سوچتے ہوئے صوبے کے مطالبے جیسی غیر دانشمندانہ اور غیر حقیقت پسندانہ سیاست کھیلنے سے احتراز کریں اور عوام کے بنیادی حقوق کی بات کریں۔۔
انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام کا بہترین مفاد اسی میں ہے کہ گلگت بلتستان میں بھی آزاد کشمیر طرز کا سیٹ اپ لاتے ہوئے آزادکشمیر اور گلگت بلتستان کی اسمبلیوں کو با اختیار بنایا جائے ۔انہوں نے اس سلسلے میں پاکستان کی وزارتِ قانون و انصاف کی تجاویز کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا گلگت بلتسان کو صوبے کا سٹیٹس دینے کی باتیں پاکستان کی بدترین بدنامی اور جگ ہنسائی کا باعث بنیں گی اور ایسا کر کے پاکستانی حکومت ریاست جموں کشمیر کے عوام اور عالمی برادری کو منہ دکھانے کے قابل نہیں رہے گی۔انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کے خیر خواہ ہیں اور پاکستان کے عوام کی طرف سے ہمیشہ ریاست جموں کشمیر کے عوام کے حقِ خود ارادیت کی حمایت کی گئی ہے لیکن اگر کچھ عاقبت نا اندیش عناصر کی سازشوں کے نتیجے میں ریاست جموں کشمیر کے حصے بخرے کرنے کی کوشش کی جاتی ہے ۔
یہ پاکستان کیلئے بھی بہت بڑی بدقسمتی ہوگی۔امان اللہ خان نے کہا کہ گلگت بلتستان میں باشندہ ریاست قانون کو فی الفور بحال کرتے ہوئے یہاں کے عوام کا اپنی سرزمین پر حقِ ملکیت تسلیم کیا جائے، عوام کو بنیادی حقوق دیے بغیر ظالمانہ ٹیکسیز کا نفاذ کالعدم قرار دیا جائے اور راہداری کی آڑ میں گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کی باتوں کے بجائے پاک چین اقتصادی راہداری میں متنازعہ ریاست جموں کشمیر کو تیسرے فریق کے طور پر تسلیم کرتے ہوئے گلگت بلتستان کو منصوبے کا باقائدہ حصہ بنایا جائے۔انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ مظفرآباد استور روڈ کو جلد از جلد تعمیر کر کے دونوں خطوں کے عوام کو بذریعہ سڑک ملایا جائے تا کہ دونوں علاقوں کے عوام کی سفری مشکلات بھی کم ہو اور باہمی رابطے میں اضافہ ہو۔