اسلام آباد (جیوڈیسک) سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ میں نے کبھی نہیں کہ آرمی چیف توسیع مانگیں گے۔ میں نے موجود حالات کی وجہ سے کہا تھا آرمی چیف کو توسیع ملنی چاہیے۔
سوات آپریشن کے بعد امن قائم ہوگیا تھا۔ اے این پی حکومت نے صوفی محمد کو رہا کر دیا تھا۔ واجپائی اور منموہن سنگھ مسئلہ کشمیر کے حل میں مخلص تھے، مودی کو گلے لگانا اچھا ہے، مسائل پر بھی بات ہونی چاہیے، مودی پاکستان مخالف ہیں انکا رویہ بھی دیکھنا ہوگا، وزیراعظم کو مودی سے ملاقات میں مسئلہ کشمیر پر بھی بات کرنی چاہیے تھی۔
مسئلہ کشمیر پر ہمارے 4 نکات کو بھارت نے مان لیا تھا، منموہن سنگھ پاکستان آنے پر آمادہ تھے، افغانستان کے بھارتی ایجنسیوں سے براہ راست تعلقات ہیں۔ بھارت کا افغانستان میں اثرو رسوخ ہے۔ حامد کرزئی کہتے کچھ اور کرتے کچھ تھے، حامد کرزئی کے قول و فعل میں تضاد تھا، پٹھانکوٹ حملے کی تحقیقات جاری ہیں، زیادہ اہمیت نہیں دینی چاہیے۔ براہمداغ بگٹی کے را سے تعلقات ہیں، افغانستان سے حوالگی کا مطالبہ کیا تھا۔