سری نگر (جیوڈیسک) کل جماعتی حریت کانفرنس کے سربراہ میرواعظ عمر فاروق نے مسئلہ کشمیر کو ایک زندہ حقیقت قرار دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ انتخابات رائے شماری کا نعم البدل نہیں ہو سکتے، مسئلہ کشمیر کا منصفانہ حل ناگزیر ہوچکا، پاکستان اور بھارت کشمیری عوام کے درمیان نتیجہ خیز مذاکراتی عمل کو یقینی بنائیں ۔
چرار شریف میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے میرواعظ نے کہا کہ کشمیر اقتصادی پیکیجز اور مالی مراعات، مفادات اور رعایتوں کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ یہ مسئلہ سیاسی پہل کا متقاضی ہے اور بھارت کو یہ احساس اور ادراک کرنا چاہئے کہ آج عالمی سطح پر مسئلہ کشمیر کی سنگینی اور حساسیت کو تسلیم کیا جا رہا ہے اور اس بنیادی نوعیت کے مسئلہ کو حل کر کے ہی خطے میں حقیقی امن و سلامتی اور تعمیر و ترقی کی ضمانت فراہم کی جا سکتی ہے ۔
میرواعظ نے مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کو لازمی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ سات دہائیوں سے یہ مسئلہ اس پورے خطے کے امن کیلئے ایک سنگین خطرہ بنا ہوا ہے لہذا اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق عمل کیا جائے یا پھر بھارت پاکستان اور کشمیری عوام کے درمیان ایک با معنی اور نتیجہ خیز مذاکراتی عمل کے ذریعے کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق اس کاحل نکالا جائے۔
میرواعظ نے موجودہ بھارتی حکومت کو مشورہ دیا کہ وہ طاقت اور تشدد کے بجائے اپنے سابق پیشرو کی پالیسی کو اپناتے ہوئے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے مذاکرات کی راہ ہموار کرے۔
اقوام متحدہ میں بھارت کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے حریت چیئرمین نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کی متنازعہ تاریخی حیثیت اور ہیت کوانتخابی عمل سے نہ تو ماضی میں تبدیل کیا جا سکا ہے اور نہ مستقبل میں اس لاحاصل عمل سے اس مسئلے کی متنازعہ حیثیت تبدیل کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ انتخابی عمل کا مسئلہ کشمیر کے حل کساتھ کوئی تعلق نہیں، جسے اقوام متحدہ نے بھی واضح کر دیا ہے۔