فیصل آباد (جیوڈیسک) مبینہ پولیس مقابلے کے دوران 2 نوجوانوں کی ہلاکت کے خلاف ورثا اور اہل علاقہ نے شدید احتجاج کیا، مشتعل مظاہرین ضلع کونسل میں ایک راہگیر پر تشدد کے بعد سی پی او دفتر پر دھاوا بول دیا اور گیٹ پر اینٹیں اور ڈنڈے برسائے۔
فیصل آباد میں گزشتہ روز ملت ٹاون کے علاقے میں ایک مبینہ پولیس مقابلے میں 2 نوجوانوں کی ہلاکت کے خلاف ورثا اور اہل علاقہ احتجاج کرتے ہوئے ضلع کونسل پہنچ گئے، جہاں خواتین نے سڑک پر لیٹ کر ٹریفک بلاک کر دیا۔
اس دوران ایک راہگیر نے وہاں سے گزرنے کی کوشش کی تو مشتعل مظاہرین نے اسے مارنا شروع کر دیا، بعد میں مشتعل مظاہرین نے سی پی او کے دفتر کے مرکزی گیٹ پر دھاوا بول دیا۔
ورثا کا الزام تھا کہ آصف اور وسیم کو ناکے پر نہ رکنے پر پولیس اہلکاروں نے فائرنگ کر دی اور اسے پولیس مقابلے کا رنگ دے دیا۔
والدہ کا کہنا ہے کہ یہ موٹر سائیکل پر جا رہے تھے کہ پویس نے ناکے پر ان کو گولیاں ماریں ہیں اور مار دیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والےآصف کے خلاف 11 مقدمات کا ریکارڈ مل گیا ہے جبکہ وسیم کے بارے میں بھی چھان بین کی جا رہی ہے، بعد میں اعلیٰ حکام کی جانب سے تحقیقات کی یقین دہانی پر مظاہرین منتشر ہو گئے۔