کراچی (جیوڈیسک) افراط زرکی شرح میں اضافے، سود کی شرح مستحکم رکھے جانے سے بینکوں کے اچھے سالانہ نتائج کی امیداور سیمنٹ سیکٹر کے پرکشش ششماہی نتائج کی توقعات پربینکنگ وسیمنٹ سیکٹر میں نمایاں خریداری تسلسل کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں منگل کو بھی تیزی کا تسلسل قائم رہا جس سے 100 انڈیکس کی 31900 کی حد بھی بحال ہوگئی لیکن آل شیئرانڈیکس میں49.73 پوائنٹس کی کمی کے سبب حصص کی مالیت میں 10 ارب 44 کروڑ 84 لاکھ 52 ہزار 742 روپے کی کمی واقع ہوئی البتہ 48 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں۔
ماہرین اسٹاک وتاجران کا کہنا تھا کہ منگل کو اگرچہ کاروبار کے تمام دورانیے میں مارکیٹ مثبت زون میں رہی لیکن عالمی سطح پر قیمتوں میں کمی کے سبب آئل اور فرٹیلائزر اسٹاکس میں فروخت کا رحجان غالب ہونے سے متعلقہ انڈیکس اورحصص کی مالیت میں کمی واقع ہوئی۔ ماہرین کے مطابق حکومتی اقدامات کی بدولت بینکنگ سیکٹر حصص سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش ثابت ہورہا ہے جبکہ سیمنٹ کی فروخت بڑھنے اور نئے ترقیاتی منصوبوں پر کام شروع ہونے سے سیمنٹ سیکٹرکے حصص بھی سرمایہ کاروں کی توجہ کا مرکز بن گئے۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس82.46 پوائنٹس اضافے سے31960.61 اور کے ایس ای30 انڈیکس 73.59 پوائنٹس بڑھ کر 18653.79 ہوگیا جبکہ آل شیئر انڈیکس 35.28 پوائنٹس کمی سے22309.90 اور کے ایم آئی آل شیئرانڈیکس 10.84 پوائنٹس گھٹ کر 15135.04 ہوگیا، کاروباری حجم پیر کی نسبت 7.45 فیصد زائد رہا اور 14 کروڑ43 لاکھ65 ہزارحصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروبار342 کمپنیوںتک محدود رہا جن میں164 کے بھاؤ میں اضافہ، 161 کے دام میں کمی اور17 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔