لاہور (جیوڈیسک) پاس کردہ بل کے مطابق اب پنجاب میں بلدیاتی اداروں کے میئر اور چیئرمین کا انتخاب خفیہ بیلٹ کی بجائے اوپن ڈویژن سے ہو گا۔ خواتین کی مخصوص نشستوں پر انتخاب براہ راست کی بجائے متناسب نمائندگی کی بناء پر ہوگا۔ ڈپٹی میئرز اور وائس چیئرمین کی تعداد میں بھی اضافہ کر دیا گیا ہے۔
دس لاکھ آبادی کی میونسپل کارپوریشن میں دو ڈپٹی میئر ہوں گے ایسی کارپوریشن جسکی آبادی دس لاکھ سے زائد ہو وہاں چار ڈپٹی میئرز ہوں گے۔ ہر پانچ لاکھ اضافی آبادی پر دو ڈپٹی میئر ہوں گے۔ رانا ثناء اللہ کہتے ہیں بلدیاتی اداروں کے انتخاب کے بقیہ مراحل نئے قانون کے تحت ہوں گے۔
پاس کردہ بل کے مطاق ضلع کونسل جسکی آبادی پانچ لاکھ سے زائد ہو وہاں دو وائس چیئرمین ہوں گے بعد ازاں ہراضافی پانچ لاکھ آبادی پر ایک وائس چیئرمین ہو گا۔ نئے قانون کے مطابق کسان ، مزدور ، ٹیکنوکریٹ کی سیٹوں کی تعداد کم سے کم دو اور زیادہ سے زیادہ دس ہو گی۔
اپوزیشن نے بل پر بحث کی تیاری کے لئے تین دن نہ ملنے پر ایوان سے واک آوٹ کیا۔ ٹیکنوکریٹ کے لئے تعلیمی قابلیت بی اے کر کے تجربہ تین سال کر دیا گیا۔ ایم اے تعلیم ہونے پر ٹیکنو کریٹ سیٹ پر تجربہ درکار نہیں ہو گا۔