کروڑ لعل عیسن (نامہ نگار) موضع منڑھاں والی میں عملہ اشتمال کی زیاتیوں کے باعث اراضی مالکان سخت مشکلات سے دو چار ،50 ،50 سال سے قبضے موجود لیکن اُس وقت کے صوبائی وزیر کے ایماء پر ونڈے اُن کے سُسر کے نام ڈال دئیے گئے یہ سارا کام اشتمال کو روکنے کے ریونیو بورڈ کے حُکم کے باوجود سابقہ تاریخوں میں کیا گیا۔
صوبائی وزیر کے انچارج تحصیل دار نے تین افراد سے ساڑھے12لاکھ روپے رشوت وصول کر کے بھی اُ ن کی حق رسی نہ کی جس پر امیر سلطان رانا حبیب تصور عباس اور امیر محمد نے صوبائی محتسب اعلیٰ پنجاب وزیر اعلیٰ پنجاب اور ڈائریکٹر انٹی کرپشن کو COاشتمال ملک افتخار ڈھانڈلا،بشیر احمد خان نائب تحصیل دار نگران و انچارج اشتمال،لیاقت علی قانونگو،سلامت علی پٹواری فتح محمد اور بشیر احمد منشی کے خلاف درخواستیں دیں لیکن اس وقت کے صوبائی وزیر ملک احمد علی اولکھ انصاف کی فراہمی میں رکاوٹ بنے رہے یہ بات امیر سلطان ولد مشتاق حُسین شاہ ،امیر محمد ولد عاشق حسین شاہ،رانا محمد حبیب ولد بابو خان راجپوت نے گزشتہ روز ایک کانفریس میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ موضع منہڑا والی میں کافی عرصہ سے غلط اور بوگس ونڈہ جات کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث اس پہلے بھی دو مرتبہ اشتمال کا کام روک کر نظر ثانی کے احکامات جاری ہوئے لیکن عملہ نے اپنی روش جاری رکھی امیر سلطان نے بتایا کہ اُن کا رقبہ ملک نواز اولکھ،سجاد حسین ،الطاف حسین وغیرہ کو غلط ملت کر کے تجویز تصدیق کر دی گئی اور بعد ازاں بشیر احمد خان نے اُن سے درستگی کے نام پر 10لاکھ روپے رشوت وصول کی لیکن اس کے باوجود اُن کا مسئلہ حل نہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ ریونیوبورڈ لاہور نے ریکارڈ کمپیوٹر آئز کرنے کے لئے مختلف اضلاع قصور، گجرانوالہ، راولپنڈی، بہاول پور اور ڈی جی خان ڈویژن مورخہ 4-10-2013کو چھٹی نمبر 417کے تحت کام روکنے کے احکامات جاری کیئے حالانکہ موضع میں عملی طور پر نہ تو کلہ بندی ہوئی اور نہ ہی مربع بندی لیکن اس کے باوجود صوبائی وزیر کے ایماء پر 30-7-2013کو سابقہ تاریخوں میں اشتمال کاکام ریکارڈ میں مکمل دیکھادیا،رانا محمد حبیب نے کہا کہ رقبے کا قبضہ مکان بورنگ میرے قبضے میں ہے لیکن عملہ نے حماد شاہ وغیرہ کو ونڈا ڈال دیا انتقال ہونے کے باوجود عمل دارآمد نہیں کیا جا رہا۔
بعد ازاں مجھ سے 28000ہزار روپے کی رشوت وصول کی گئی لیکن پھر بھی میری حق رسی نہ ہوئی امیر محمد ولد عاشق حُسین نے کہا کہ میرا 5ایکڑ رقبہ عملہ اشتمال نے ملک احمد علی اولکھ کے سُسر ملک محمد نواز ولد اللہ داد کے نام ڈال دیا حالانکہ موقع پر رقبہ میں مکان اور ٹیوب ویل گزشتہ 30سال سے موجود ہے۔میں اُس وقت ملک احمد علی اولکھ کے ڈیرے پر دھکے کھاتا رہا لیکن انہوں نے میری ایک نہ سنی بعدازا ں نائب تحصیل دار بشیر احمد خان نے کہ تم ایک ایکٹر رقبہ فروخت کر کے رقم دو تمہارا رقبہ درست کردوں گا۔
امیر سلطان رانا حبیب اور امیر محمد نے کہاکہ ہم نے اپیل کے لئے نقول کے لئے اپلائی کیا لیکن نقول اجنسی مین ریکارڈ موجود نہ تھا حالانکہ عملہ اشتمال نے کلیکٹر اشتمال کی عدالت میں اپنے جواب دعویٰ 28-1-2014کو تسلیم کیا کہ مسلحقیت اشتمال 2013,14کا ریکارڈ تحصیل آفس مین جمع ہو چکا ہے ریکارڈ عملہ نے آج تک اپنے پاس رکھا ہوا ہے جن کی نقول بھی جاری نہیں کر رہے۔
انہوں نے کہا کہ ونڈا جات کے دوران ہمیں سماعت نہیں کیا گیا،اور نائب تحصیل دار بشیر احمد نے اپنے منشی بشیر حسین کی ملی بھگت سے ونڈا جات بنائے جس میں موقع پر پٹواری حلقہ سلامت حسین بشیر احمد خان نائب تحصیل دار کا سالہ ہے جو کبھی بھی موضع میں نہ آیا اور نہ ہی کسی کھیوٹ دار کے بارے میں جانتا ہے یہ کہ حدودی لائن موضع منڑا والی اور موضع گشکوری کا کوئی ٹکراؤ نہ ہے انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف صوبائی وزیر مال صوبائی محتسب اعلیٰ پنجاب اور اور ریونیوں افسران سے مطالبہ کیا کہ اُن کے ساتھ بہت بڑی زیادتی ہوئی ہے کا ازالہ کیا جائے۔
امیر حسین رانا حبیب اور امیر محمد نے تمام تر رشوت کے الزامات بشیر احمد خان نائب تحصیل دار اور ان کے کلرک بشیر حسین پر عائد کئے۔