چارسدہ (جیوڈیسک) دہشت گردی کا نشانہ بننے والی باچا خان یونی ورسٹی گزشتہ تین سال سے عارضی کیمپس پر قائم ہے۔ اراضی مختص ہونے کے باوجود اب تک یونی ورسٹی کے اپنے کیمپس کی تعمیر کا کام شروع نہیں ہوسکا۔
چارسدہ میں باچا خان یونی ورسٹی کی جس عمارت کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا وہ اس کا عارضی کیمپس تھا۔ یونیورسٹی کے اپنے کیمپس کے لئے اراضی نجیم آباد میرہ پڑانگ میں 2012 سے مختص کی گئی ہے لیکن تین سال گزرنے کے باوجود اس کی تعمیر کا آغاز نہیں ہو سکا۔
ادھر مقامی لوگ حکومت پر اراضی ہتھیانے کا الزام عائد کرتے ہیں۔دوسری جانب وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اعلیٰ تعلیم مشتاق غنی کا کہنا ہے کہ باچا خان یونی ورسٹی چارسدہ کے اصل کیمپس کی تعمیر جلد شروع ہو جائے گی جبکہ مقامی لوگوں سے اراضی قانون کے مطابق سرکاری نرخ پر حاصل کی گئی ہے۔
چارسدہ نجیم آباد میں باچا خان یونی ورسٹی کے لیے 780 کنال اراضی مختص ہے جسے مختلف مراحل میں تعمیر کیا جائے گا۔ یونیورسٹی کی تعمیر پرلاگت کا ابتدائی تخمینہ دو ارب روپے لگایا گیا ہے۔