کراچی (جیوڈیسک) شعبہ ٹیکسٹائل سے تعلق رکھنے والی انٹیگریٹڈ یونٹس کی بڑی تعداد نے اتوار کو ہفتہ وار گیس کی بندش کے خلاف حکم امتناع حاصل کرنے کے بعد گزشتہ 2 ہفتوں سے اتوارکے دن بھی اپنی پیداواری سرگرمیوں کو بحال کردیا۔
کراچی کی 50 سے زائد ٹیکسٹائل ڈائینگ، پروسیسنگ کے علاوہ سیلف پاورجنریشن کی حامل صنعتوں نے اتوار کو گیس کی بندش کے خلاف عدالت سے حکم امتناع حاصل کر لیا یاد رہے کہ کراچی میں سال 2008 سے ہفتہ وار بنیادوں پر اتوار کے دن صنعتی شعبے پر گیس کے استعمال پر پابندی عائد ہے، اگرچہ پہلے یہ صرف موسم سرما کیلیے تھی لیکن بعد میں متعلقہ اداروں نے 1 روز کی یہ ہفتہ وار گیس بندش مستقل کردی۔
اس حوالے سے صنعت کاروں نے متعدد بار حکومت سے مطالبہ کیاکہ وہ اس غیرمنصفانہ پابندی کو ختم کرے تاہم حکومت کی جانب سے صرف زبانی یقین دہانیاں ہی کرائی گئیں جس پر برآمدی صنعتوں نے عدالت سے رجوع کرتے ہوئے حکومت کے اس فیصلے کے خلاف حکم امتناع حاصل کرلیا۔
صنعتی شعبے کے نمائندوں کا موقف ہے کہ برآمدی مصنوعات تیار کرنے والی صنعتوں میں نصب کی جانے والی جدید ٹیکنالوجی کی حامل مشینری 24 گھنٹے اور7 دن مستقل آپریٹ نہ ہو تو دوبارہ ری اسٹارٹ کرنے پر فاضل اخراجات برداشت کرنے پڑتے ہیں۔
صنعت کاروں کا موقف ہے کہ گیس بندش سے صنعتوں کو وسیع پیمانے پر پیداواری نقصانات سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے، ساتھ ہی ہزاروں ورکرزکی ہفتہ وارآمدنی بھی گھٹ گئی۔ صنعتی نمائندوں کا کہنا ہے کہ کراچی کی 30 فیصد صنعتوں کے لیے بغیرکسی رکاوٹ 24 گھنٹے اور ہفتے کے 7 دن پیداواری سرگرمیاں جاری رکھنا ضروری ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ٹیکسٹائل ڈائینگ پروسیسنگ ودیگر شعبوں کی جانب سے عدالت سے حکم امتناع حاصل کرنے کے بعد دیگر برآمدکنندہ صنعتوں نے بھی ہفتہ وارگیس بندش کے خلاف قانونی ماہرین سے رابطے شروع کردیے ہیں۔