سکھر (جیوڈیسک) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ پی آئی اے ملازمین اور حکومت چاہے تو پیپلز پارٹی معاملے کے حل کے لئے ثالثی پر تیار ہے۔
سکھر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے پی آئی اے کی نجکاری سے متعلق بل پارلیمنٹ میں جلد بازی میں منظور کرایا گیا، اب صورت حال یہ ہے کہ ہر روز قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان ہورہا ہے لیکن حکومت اپنی ضد پر قائم ہے، وزیراعظم کی زبان میں نرمی کے بجائے سختی آگئی ہے، پی آئی اے کے معاملے میں مذاکرات کے بجائے مار دھاڑ ہوئی، اس سے قیمتی جانیں بھی ضائع ہوئیں۔
حکومت قرض دے کر پی آئی اے کو 9 ماہ کا وقت دے۔ پی آئی اے ملازمین اور حکومت چاہے تو پیپلز پارٹی معاملے کے حل کے لئے ثالثی پر تیار ہیں۔ خورشید شاہ نے کہا کہ کسان کی ترقی اوربے روزگاری کےخاتمے پر پاکستان ترقی کرے گا، اورنج ٹرین منصوبے میں عوام کا پیسا خرچ ہورہاہے، وہ پوچھتےہیں کہ اس منصوبے پر لگایا گیا پیسہ پاکستان کا ہے یا صرف لاہور کا۔ سارے منصوبے ختم کرکے بھاشا ڈیم ،داسواورنیلم جہلم جیسے منصوبے بنائے جائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ وزیرداخلہ چوہدری نثارپرکوئی تبصرہ کرنا نہیں چاہتے، وہ قوم کے آگے جوابدہ ہیں۔ ان پر الزامات لگانے والوں کے کئی ثبوت بھی لوگوں نے انہیں دیئے لیکن گند سے گند صاف نہيں ہوتا، وہ منتظر ہیں کہ وزیراعظم پارلیمنٹ میں کب آئیں گے۔