کراچی (اسٹاف رپورٹر) جمہوریت کی بنیاد انتخابات ہوتے ہیں اور انتخابات کی شفافیت کیلئے درست مردم شماری انتہائی اہمیت کی حامل ہوتی ہے لیکن افسوس کہ بلدیاتی انتخابات کی طرح حکومت مردم شماری کے حوالے سے بھی غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے تاویلی وتاخیری حربے اختیار کرکے مردم شماری کو مو ¿خر کرنا چاہتی ہے۔
جس کا ثبوت وفاقی وزیر خزانہ کا یہ بیان کہ “مارچ میں مردم شماری نہیں ہوئی تو آسمان نہیں گرپڑے گا “ حکومتی نیت کو واضح کرنے کیلئے کافی ہے۔ محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد و چیئرمین امیر پٹی نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کی طرح وقت مقررہ پر مردم شماری کا انعقاد بھی آئینی تقاضہ ہے۔
مگر لگتا یوں ہے کہ حکمران طبقات نے آئین سے انحراف اور آئینی تقاضوں کی نظر اندازی و مفاداتی ترجیحات کی روایت اپنائی ہوئی ہے جو نہ تو جمہوری طرز عمل ہے اور نہ ہی پاکستان و عوام کے مفاد میں ہے اسلئے مطلوبہ تعداد میں فوجیوں کی عدم دستیابی کا بہانہ بنانے کی بجائے مطلوبہ فوجیوں کو مردم شماری عملے کے تحفظ کی ذمہ داری دیکر محکمہ تعلیم کے عملے کے ذریعے مقررہ وقت پر مردم شماری کرائی جائے !۔