اسلام آباد (جیوڈیسک) پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت کو اسمبلی سے ایکٹ پاس کرانے میں دو سال لگے۔ ڈاکٹروں کے ساتھ ایکٹ کے حوالے سے مذاکرات کئے گئے۔
ڈاکٹروں کو بتایا کہ اصلاحات سے کس طرح پسپتالوں کی حالت بہتر ہو گی۔ ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں میں تمام فریقین کو اعتماد میں لے کر اصلاحات ایکٹ نافذ کیا گیا۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کے ترجمان نعیم الحق کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا میں لازمی سروسز ایکٹ کے نفاذ کو عمران خان کی حمایت حاصل ہے۔
ایکٹ کے بارے میں شاہ محمود قریشی کا سوشل میڈیا پر بیان ان کی ذاتی رائے ہے۔ تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود لازمی سروس ایکٹ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ وقت ایکٹ کے لئے ساز گار نہیں ہے، ایکٹ کا نفاذ غیر ضروری اور بلاجواز ہے۔