پشاور (جیوڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری اور پشاور کے ہسپتالوں میں ریفارمز ایکٹ میں فرق ہے، خیبر پختونخوا کے ہسپتالوں کی نجکاری نہیں بلکہ اصلاح کر رہے ہیں۔
انہوں نے وزیر اعلیٰ کو ڈاکٹروں کے مظاہرے میں شرکت کرنے پر وزیر اعظم کے مشیر انجینئر امیر مقام کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی بھی ہدایت کر دی۔
پشاور میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ہسپتالوں میں لازمی سروس ایکٹ کا فیصلہ خیبر پختونخوا کی حکومت نے نہیں کیا بلکہ یہ دسمبر میں پشاور ہائیکورٹ کی جانب سے دیئے گئے فیصلے کی روشنی میں لاگو کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی آئی کے معاملے اور صوبے کے ہسپتالوں کے معاملے میں فرق ہے، پی آئی کی نجکاری پر وفاقی حکومت نے کسی کو اعتماد میں نہیں لیا ، ن لیگ کی ذمہ داری تھی کہ اسمبلی میں بل لاتے جس کے بعد پی آئی اے کی نجکاری کی جاتی۔
پی آئی اے کی نجکاری کرکے کسی رشتے دار یا دوست کو دی جائے گی۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ کے پی کے ہسپتالوں کی بہتری کے لیے اصلاحات کر رہے ہیں نجکاری نہیں۔
ایم ٹی آئی ایکٹ اسمبلی میں لائے ، ڈاکٹروں کے ساتھ مشاورت کی، صرف چند ڈاکٹرز اس کی مخالفت کر رہے ہیں۔
عمران خان نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کو وزیر اعظم کے مشیر امیر مقام کے خلاف ڈاکٹروں کو اکسانے پر ایف آئی آر درج کرنے کی بھی ہدایت کی۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ سرکاری ہسپتالوں کی بہتری کے لیے اصلاحات کرینگے۔