کوئٹہ (جیوڈیسک) جمہوریہ چیک کی حکومت نے بلوچستان سےاغوا کی گئی اپنی دو خواتین سیاحوں کی بحفاظت بازیابی کے لئے چھ ملین ڈالرز کی خطیر رقم تاوان کےطور پر ادا کرنےکادعویٰ کیا ہے،تاہم صوبائی حکومت نے معاملے سے لاعلمی کا اظہار کیا ہے۔
جمہوریہ چیک کی دو سیاح خواتین کو مارچ 2013میں بلوچستان کےسرحدی علاقے سے اس وقت اغوا کیاگیاتھاجب وہ ایران کےراستے پاکستان میں داخل ہوئی تھیں اور کوئٹہ جارہی تھیں۔ کچھ عرصہ بعد اغوا کاروں کی جانب سے ان کی وڈیو سامنے آئی ،جس میں انہیں امریکا میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو رہاکرنےکی اپیل کرتے ہوئے دکھائی دیاگیاتھا۔
گزشتہ سال 28مارچ کو چیک حکومت کی جانب سے ان کی بازیابی سے متعلق خبر سامنے آئی ۔اب غیرملکی خبر رساں ایجنسی کے حوالے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ جمہوریہ چیک نے سیاح خواتین کی بازیابی کے لئے چھ ملین ڈالرز کی رقم بطور تاوان اداکی۔
رپورٹ کے مطابق اغوا کاروں سے خواتین کی بازیابی کے لئے تاوان کی رقم کی ادائیگی کے لئے چیک اسٹیٹ سیکورٹی کونسل کی جانب سے مذاکرات کئے گئے۔ رپورٹ کے مطابق مذاکرات کے ایک شریک کار نےاپنی شناخت نہ بتانے کی شرط پر کہا کہ بات چیت آسان نہیں تھی، تاہم تاوان کی ادائیگی کا فیصلہ اتفاق رائے سے کیاگیا۔
دوسری جانب اس سلسلے میں سیکرٹری داخلہ بلوچستان اکبر درانی کا کہناتھا کہ انہیں اس بات کا علم نہیں ہے کہ جمہوریہ چیک کی حکومت کی جانب سے مغوی خواتین کی بازیابی کے لئے کوئی رقم ادا کی گئی،تاہم اس رپورٹ کے آنے پر ہم نے چیک حکومت سےکہا ہے کہ اگر ان کے پاس اغوا کاروں کےخلاف ثبوت ہیں تو دئیے جائیں تاکہ ان کے خلاف کاروائی کی جاسکے۔