اسلام آباد (جیوڈیسک) حکومت نےایک ایسے شخص کو پی آئی اے کا چیف آپریٹنگ آفیسر سروسز بنانے کا فیصلہ کیا ہےجس کے خلاف ایف آئی آر درج ہے، ایوی ایشن ڈویژن 12 فروری کو وزیراعظم سے ان کی ملاقات کرائے گا ۔
تنازعات کی شکار قومی ایئرلائن پی آئی اے میں ایک اور تنازع سر اٹھارہا ہے ۔ایوی ایشن ڈویژن کے ذرائع نے بتایا کہ پی آئی اے کے چیف آپریٹنگ آفیسر سروسز کیلئے فیصل ملک کا انتخاب کیا گیا ہے ۔
اپریل 2011 میں فیصل ملک پی آئی اے کے چیف فنانشل آفیسرتھے۔ 20 اپریل 2011 کو ان پر دوران پرواز ایئر ہوسٹس کے ساتھ بدتمیزی کرنے کاالزام لگا۔ پی آئی اے ترجمان نے اس کی تردید کی تاہم اس واقعے کے بعد فیصل ملک سے استعفا لے لیا گیا۔
19 ستمبر 2015 کو فیصل ملک کا نام ایک بار پھر منظر عام پر آیا جب ان پر لاہور کی فوڈ فیکٹری میں ملازمت کے دوران نوجوان کو زیادتی کا نشانہ بنانے کا الزام لگااور مدعی علی مرتضیٰ نے فیصل ملک کے خلاف تھانہ ڈیفنس اے میں ایف آئی آر درج کرائی۔ فیصل ملک بیرون ملک چلے گئے اور کچھ عرصہ پہلے واپس آئےہیں۔