دمشق (جیوڈیسک) شام میں جنگ سے ہلاکتوں کی تعدادچار لاکھ ستر ہزار ہو گئی،جانی نقصان کا نیا تخمینہ اقوام متحدہ کے ماضی کے تخمینوں سے لگ بھگ دگنا ہے۔
خود مختار غیر سرکاری تنظیم سیریئین سینٹر فار پالیسی ریسرچ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ شام میں پانچ سال قبل خانہ جنگی شروع ہونے کے بعد سے اب تک لگ بھگ پونے پانچ لاکھ افراد ہلاک ہو گئے ہیں ۔ رپورٹ کے مطابق چار لاکھ شامی جنگ میں ہونے والے تشدد سے ہلاک ہوئے جبکہ بقیہ افراد نامناسب صحت، رہائش، حفظان صحت، خوراک اور صاف پانی کی سہولتیں میسر نہ ہونے کے باعث اپنی جانوں سے ہاتھ دھوبیٹھے۔
دمشق میں قائم مرکز کا کہنا ہے کہ پانچ برسوں میں ساڑھے گیارہ فیصد شامی آبادی ہلاک یا زخمی ہو گئی ہے۔ یہ اعداد و شمار اس سے پہلے برطانیہ کے اخبار ’گارڈین‘ میں دیے گئے تھے۔اقوام متحدہ نے اس سے قبل شامی شہریوں کی اموات کی تعداد ڈھائی لاکھ جبکہ بے گھر ہونے والوں کی تعداد ایک کروڑ دو لاکھ بتائی تھی۔
رپورٹ کے مطابق ملک کی 45 فیصد آبادی کو گھروں کو چھوڑنا پڑا ہے جن میں 40 لاکھ سے زائد افراد ملک سے فرار ہو گئے ہیں جبکہ 64 لاکھ ملک کے اندر بے گھر ہوئے ہیں۔امریکہ کی زیر قیادت اتحاد شام میں داعش کے شدت پسندوں کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور چاہتا ہے کہ صدر بشار الاسد اقتدار سے الگ ہو جائیں مگر روس اور ایران صدر اسد کے مخالفین پر حملے کر رہے ہیں۔