کراچی (جیوڈیسک) کراچی سے گرفتار القاعدہ سے تعلق رکھنے والے ڈینٹسٹ عثمان خان سے تفتیش کا آغاز کردیا گیا ہے، مبینہ دہشت گرد القاعدہ کے اراکین کی مالی معاونت کیا کرتا تھا،ملزم کا موبائل فون کالنگ ریکارڈ بھی چیک کیا جارہا ہے۔
کراچی میں انجینئرز اوربزنس ایڈمنسٹریشن کے پروفیشنلزکے بعد ایک ڈینٹسٹ بھی القاعدہ کے اراکین کی مالی معاونت کے الزام میں دھرلیا گیا ۔صدر سے گرفتار ہونے والے ڈینٹسٹ عثمان خان نے کیے ہیں ابتدائی تفتیش میں کئی اہم انکشافات۔ تفتیشی افسران کے مطابق ملزم گزشتہ چھ سال سے القاعدہ کے اراکین سے رابطے میں تھا اور2 سے3 لاکھ روپے ماہانہ فنڈز دیا کرتا تھا۔
اس سے یہ رقم القاعدہ سے تعلق رکھنے والا ایک شخص آکر وصول کرتا تھا۔ دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے ملزم کا موبائل فون کالنگ ریکارڈ بھی چیک کیا جارہا ہے۔ تفتیشی افسران کا دعویٰ ہے کہ عثمان خان کا سانحہ صفورا کے مرکزی کرداروں سے بھی رابطہ تھا اور اس نے کئی بار ملزم سعد عزیز اور اس کے ساتھیوں کو مالی مدد فراہم کی تھی۔
گرفتار ملزم کے قبضے سے ایک کلاشنکوف اور 9 گولیاں بھی برآمد ہوئی ہیں۔ملزم کے خلاف پریڈی تھانے میں دو مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔