کراچی (جیوڈیسک) خام تیل کی عالمی قیمتوں میں گزشتہ ہفتے کے اختتام پر رونما ہونے والی تیزی سے بین الاقوامی اور مقامی سطح پر حصص کی تجارتی سرگرمیوں میں دوبارہ تیزی کے اثرات غالب ہوئے اور پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں بھی پیر کو تیزی کی بڑی لہر رونما ہوئی جس سے انڈیکس کی 31500، 31600، 31700، 31800 اور 31900 پوائنٹس کی 5 حدیں بیک وقت بحال ہو گئیں۔
تیزی کے سبب 65.04 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں73 ارب74 کروڑ4 لاکھ47 ہزار178 روپے کا اضافہ ہوگیا۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ گزشتہ ہفتے کے بیشترسیشنز میں فروخت اور مندی کے سبب متعدد کمپنیوں کی قیمتیں نچلی سطح پر آگئی تھیں جبکہ رواں ہفتہ لسٹڈ کمپنیوں کے مالیاتی نتائج کے حوالے سے اہم ہے کیونکہ بیشتربڑی حجم کی کمپنیوں کی جانب سے رواں ہفتے اچھے مالیاتی نتائج کی توقعات ہیں۔
جس میں سرمایہ کاروں کی خریداری دلچسپی بڑھ گئی ہے یہی وجہ ہے کہ مارکیٹ میں تیزی کے اثرات غالب رہے۔ تیزی کے سبب کاروبار کے اختتام پرکے ایس ای100 انڈیکس463.99 پوائنٹس کے اضافے سے 31928.15 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس344.71 پوائنٹس کے اضافے سے 18707.31، کے ایم آئی30 انڈیکس936.92 پوائنٹس کے اضافے سے54624.42 اور آل شیئراسلامک انڈیکس 170.43 پوائنٹس کے اضافے سے15038.73 ہوگیا۔
کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت 26.66 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر8 کروڑ 92 لاکھ32 ہزار 670 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار329 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں214 کے بھاؤ میں اضافہ 93 کے داموں میں کمی اور22 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں ہینوپاک موٹرز کے بھاؤ 33.61 روپے بڑھ کر 1079.08 روپے اور مری بریوری کے بھاؤ32.17 روپے بڑھ کر 738.50 روپے ہوگئے جبکہ فروز سنز لیب کے بھاؤ 14.50 روپے کم ہوکر840.71 روپے اور آئی سی آئی پاکستان کے بھاؤ7.58 روپے کم ہوکر442.42 روپے ہوگئے۔