کراچی (اسٹاف رپورٹر) کرسچن ڈیموکریٹک یونین آف پاکستان کے چیئر مین نعیم کھوکھر نے کراچی و حیدر آباد میں گھمبیر مسائل کا ذمہ دار سندھ حکومت کو قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی و حیدر آباد کے نومنتخب بلدیاتی نمائندگان کو اختیارات سے محروم رکھنا بدترین تعصب پر مبنی ہے اگرفوری بلدیاتی منتخب نمائندوں کو اُن کی ذمہ داری نہ دی گئی تو شہری سندھ کھنڈرات میں تبدیل ہوجائے گا ،شہر کراچی اور حیدرآباد میں عوام پینے کے صاف پانی ،سیوریج کے ناقص نظام اور صفائی وستھرائی کے بد ترین صورتحال سے دوچار ہیں ایسا نہ ہو کہ سندھ حکومت کی ہٹ دھرمی اور عوامی رائے کو بلڈوز کرنے کے نتائج شہری سندھ میں مہلک امراض پھوٹنے کا سبب بن جائے ، وفاق اورصو بے اب تک اقلیتوں کا استحصال کرتا آرہا ہے، مگر اب MRRکے نمائندگان کو مکمل اختیارات سے محروم رکھنا اکثریتی طبقے کا واضح استحصال ہے،
شہرکے مختلف علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے نعیم کھوکھر نے کہا کہ کراچی شہر کے بدترین مسائل کی سب سے بڑی وجہ شہر قائد کو سندھ حکومت کی جانب سے ” تختہ مشق” بنانا ہے۔ ہفتہ صفائی کے نام پر کروڑوں روپے ہڑپ کرلئے گئے جس کا کوئی پوچھنے والا نہیں، شہر میں کوئی علاقہ ایسا نہیں کہ جہاں گندگی عام اور کچرے کے ڈھیر نہ لگے ہوں، مچھروں کی بہتات اور آوارہ کتوں کی بھر مار ہے، نکاسی آب کے ساتھ ساتھ فراہمی آب کا نظام بھی تباہ حال ہے، کراچی ایسی ” گائے” بن چکا ہے کہ جس سے وفاق و صوبائی حکومت دودھ کا ایک ایک قطرہ تک نچوڑ رہے ہیں مگر اسے ” چارے” سے محروم رکھا جارہا ہے۔نعیم کھو کھر نے حکومت سندھ کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی ذمہ داری سے سبکدوش ہوں اور مقامی حکومتوں کے نمائندوں کو اختیارات دیکر مضبوط بلدیاتی نظام کا نفاذ کریں تاکہ سندھ کے شہری اور دیہی علاقوں کو بنیادی مسائل سے نجات اور ترقی کی طرف گامزن کیا جاسکے ۔