نارتھ کیرولینا (جیوڈیسک) امریکی ماہرین نے اپنی نئی تحقیقی کی روشنی میں انکشاف کیا ہے کہ روزانہ چقندر کا رس پینے والے افراد کا بلڈ پریشر قابو میں رہتا ہے اور انہیں ورزش کرنے کی قوت بھی فراہم کرتا ہے۔
امریکا کے ویک فوریسٹ بیپٹسٹ میڈیکل سینٹر سے منسلک ماہرین اور سائنسدانوں کی ٹیم نے دل کے مریضوں پر چقندر کے جوس کے اثرات کا مطالعہ کیا ہے اور اس تحقیق کو معروف جریدے امریکن کارڈیالوجی جرنل میں شائع کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ماہرین نے چقندر کا رس دل کے بوڑھے مریضوں میں آزمایا تو حیران کن نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ دل کے مریضوں کے علاوہ کئی صحت مند افراد بھی ورزش کے دوران سانس پھولنے اور تھکاوٹ کا شکار ہوتے ہیں۔
تحقیق کے دوران انہوں نے 19 افراد کو چقندر کا جوس پلانے کے بعد ان سے ورزش کرائی اور اس کو روزانہ کا معمول بناکر اس سے ان کے طبی ریکارڈ کا جائزہ لیا۔ تحقیق کے دوران انہوں نے محسوس کیا کہ صرف ایک ہفتے ایک گلاس چقندر کا جوس پینے سے ورزش کی صلاحیت 24 فیصد بہتر ہوئی جس میں سائیکل چلانے کا وقت اور دوڑنا بھی شامل تھا۔ اس کے علاوہ بلڈ پریشر میں 5 سے 10 یونٹ کمی واقع ہوئی اور اس دوران بدن پر کوئی مضر اثرات بھی مرتب نہیں ہوئے۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ چقندر کا رس نائٹریٹ سے بھرپور ہوتا ہے جو بلڈ پریشر کنٹرول کرنے، دل کی قوت بڑھانے اور ورزش کے لیے قوت فراہم کرتا ہے۔ چقندر کے ڈھائی اونس رس میں 6 ملی مول غیرنامیاتی نائٹریٹ موجود ہوتی ہے۔ اگردل کے مریض اور بوڑھے افراد چقندر کا رس باقاعدگی سے نوش کریں تو وہ بہت سے امراض سے بچ سکتے ہیں۔