اسلام آباد (جیوڈیسک) پارلیمنٹ ہاؤس میں گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ وقت بتائے گا کہ وزیر اعظم نے نیب کے خلاف کیوں بیان دیا۔ وزیر اعظم کے بعد اب وزراء بھی بیانات دینا شروع ہو گئے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ اب نیب مسلم لیگ نون پر ہاتھ ڈالنے والا تھا اور وزیر اعظم کارروائی روکنے کیلئے پہلے ہی سے اقدامات کر رہے ہیں۔
خورشید شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم اور وزراء کو باہر بیانات دینے کے بجائے پارلیمنٹ میں بات کرنی چاہئے۔ وزیر اعظم سے کہیں گے کہ الگ الگ بات کرنے کا فائدہ نہیں، پارلیمنٹ میں بات کی جائے۔ یہ تاثر بڑھ گیا تھا کہ نیب تین صوبوں میں طاقتور ہے اور پنجاب میں نہیں۔
قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ نیب کے خلاف پنجاب کے وزیر کا بیان افسوسناک ہے۔ وزراء کو دھمکیاں دینے کے بجائے سیاسی بات کرنی چاہئے اور نیب سے مطالبہ کرنا چاہئے کہ کسی کو گرفتار کرنے سے پہلے تفتیش مکمل کی جائے۔
انھوں نے مزید کہا کہ سابق صدر آصف زرداری کا یہ کہنا درست ہے کہ سندھ میں ایف آئی اے بھی وہی کچھ کر رہی ہے جو نیب کرتا ہے اور ایف آئی اے بے لگام ہو چکی ہے۔
وزیر اعظم کی جانب سے انیس سو اکانوے جیسا طاقتور نہ ہونے کا بیان تشویشناک ہے۔ ان کا یہ کہنا درست ہے کہ عوامی مینڈیٹ لیکر آتے ہیں اور لوگ ختم کردیتے ہیں۔