انقرہ (جیوڈیسک) نائب وزیر اعظم اور حکومتی ترجمان نعمان کرتلمس نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ فوجی اہلکاروں کو لے جانے والی بس کو کار بم دھماکے سے اڑا دیا گیا۔
دھماکہ خیز مواد سے بھری ایک گاڑی اس وقت دھماکے سے پھٹ گئی جب ایک فوجی قافلہ اس کے قریب سے گزر رہا تھا۔ دھماکہ فوجی بیرکوں کے قریب ہوا جس سے تھوڑے فاصلے پر ہی ترکش پالیمنٹ ہاؤس واقع ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق دھماکے کی آوازیں دور دور تک سنی گئیں۔ وزیر اعظم احمد داؤد اوغلو نے دورہ برسلز منسوخ کر دیا۔ انکا کہنا تھا کہ دھماکے کی وجوہات اور اس کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کا جائزہ لے رہے ہیں۔
پاکستان نے واقعے کی مذمت کی اور انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس اور دکھ کا اظہار کیا ہے۔ دفتر خارجہ نے اس یقین کا اظہار کیا ترکی دہشت گردی کی بزدلانہ کاروائیوں کے خاتمے میں کامیاب ہو گا۔