کراچی (جیوڈیسک) ارجنٹائن کے سفیر روڈولفو جے مارٹن سراویا نے باہمی تجارت بڑھانے کیلیے مشترکہ طور پر نمائشوں کے انعقاد اورتجارتی وفود کے تبادلوں کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
کراچی چیمبر آف کامرس کے دورے پر انھوں نے کہاکہ پاکستان اورارجنٹائن کے درمیان باہمی تجارت کاموجودہ حجم تسلی بخش نہیں لیکن اس میں وسعت کی گنجائش موجود ہے، ارجنٹائن کی نئی حکومت نے پاکستان سمیت دنیا بھرکیلیے اپنے دروازے کھول دیے ہیں، اس صورتحال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پاکستانی تاجربرادری کو مختلف شعبوں میں تجارت کی نئی راہیں تلاش کرنے کی ضرورت ہے جبکہ ارجنٹائن کے تاجروں کو بھی اپنی منصوعات پاکستان میں فروخت کرنے کے امکانات کا جائزہ لینا چاہیے۔
انہوں نے چند پرکشش شعبوں کی نشاندہی کرتے ہوئے کہاکہ زراعت اور لائیو اسٹاک کے شعبوں میں پاکستان ارجنٹائن کے تجربات سے فائدہ اٹھا سکتا ہے جبکہ جدید ٹیکنالوجی کا تبادلہ بھی کیا جا سکتا ہے، ارجنٹائن مختلف ممالک کو سیلو بیگز انتہائی سستے فراہم کر رہا ہے جو خشک اجناس بمشول چینی،مکئی، اناج،گندم اور چاول وغیرہ کو 2 سال کی مدت تک محفوظ رکھتا ہے۔
پاکستانی تاجر برادری ارجنٹائن کے تیار کردہ سیلو بیگز کے تجربات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی اجناس کو زیادہ عرصے تک محفوظ بنا کر فوائد حاصل کرسکتی ہے۔ انہوں نے چند سال قبل کراچی اور ارجنٹائن چیمبرزکے مابین طے پانے والے ایم او یو کا حوالہ دیتے ہوئے اسے فعال کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ کراچی چیمبرکے صدر یونس محمد بشیر نے کہاکہ دونوں ممالک کے درمیان معمولی تجارتی حجم کو بہتر بنانے کیلیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔