اوٹاوا (جیوڈیسک) عراق اور شام میں شدت پسند گروپ داعش کے خلاف فضائی مہم میں شریک کینیڈا کے ایف 18 لڑاکا طیاروں نے اپنا مشن مکمل کر لیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کینیڈا کی وزارت دفاع نے ایک بیان میں بتایا ہے کہ کینیڈا کے لڑاکا طیاروں نے عراق کے مغربی شہر فلوجہ کے نواح میں داعش کے ٹھکانوں کو اپنے آخری حملوں میں نشانہ بنایا ہے۔ کینیڈین طیاروں نے گذشتہ اتوار کو اپنی آخری پروازیں کی تھیں۔
کینیڈا کے لبرل وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے گذشتہ سال کے آخر میں برسراقتدار آنے کے چند ہفتوں بعد عراق اور شام میں داعش کے خلاف فضائی مہم میں شریک اپنے چھے لڑاکا طیاروں کو واپس بلانے کا اعلان کیا تھا۔ اب کینیڈا شمالی عراق میں کرد ملیشیا کی عسکری تربیت کے لیے اپنے خصوصی دستوں کی تعداد تین گنا کردے گا۔
جبکہ کینیڈا کا سی سی۔150 ٹی ایندھن بھرنے والا طیارہ پولیرس اور جاسوس طیارہ سی پی 140 آرورا، امریکا کی قیادت میں داعش مخالف مہم میں شریک رہے گا۔سفارتی ذرائع کے مطابق امریکا ،فرانس اور برطانیہ نے نجی طور پر کینیڈا کے فیصلے پر تشویش کا اظہار کیا تھا اور ان کا کہنا تھا کہ اس سے داعش مخالف کوششوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
کینیڈا کی سابق کنزرویٹو حکومت نے امریکا کی قیادت میں داعش مخالف جنگ میں شرکت کا فیصلہ کیا تھا۔ تاہم وہاں اکتوبر میں منعقدہ عام انتخابات میں لبرل پارٹی کو کامیابی ملی اور جسٹن ٹروڈو وزیراعظم منتخب ہوئے تھے۔ انھوں نے اپنی پہلی تقریر میں کہا تھا کہ ان کی لبرل حکومت ذمہ دارانہ انداز میں انتخابی مہم کے دوران کیے گئے وعدوں کو پورا کرے گی۔